یوکرین جنگ، یورپی یونین نے روس کے 19ارب یورو کے اثاثے منجمد کر دیئے

431
freezes

 برسلز:یلجیئم اور لکسمبرگ کی قیادت میں یورپی یونین کے ممالک نے یوکرین کے خلاف جنگ کی وجہ سے پابندیوں کی زد میں آنے والے روسی اولیگارکوں اور اداروں کے 18.9ارب یورو کے اثاثے منجمد کر دیئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے سب سے زیادہ اثاثے بیلجیئم نے منجمد کیے ہیں، ان اثاثوں کی مالیت ساڑھے تین ارب یورو ہے، اس کے علاہ لکسمبرگ نے اڑھائی ارب، اٹلی 2.3ارب اور جرمنی نے 2.2ارب یورو کے اثاثے منجمد کیے ہیں۔

یورپی یونین کے 25نومبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق آئر لینڈ، آسٹریا، فرانس اور سپین سمیت 27ممالک کے بلاک کے دیگر ارکان ہیں جنہوں نے روس کے ایک ارب یورو فی کس سے زیادہ اثاثے منجمد کیے،فروری میں ماسکو کی جانب سے یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے یورپی یونین نے روسی معیشت کے خلاف بار بار بے شمار پابندیاں عائد کی ہیں، مالٹا ایک ایسا ملک ہے جس نے روسیوں سمیت دولت مند سرمایہ کاروں کے لیے ایک متنازعہ گولڈن پاسپورٹ  اسکیم چلائی ہے، اس فہرست میں سب سے نیچے ہے جہاں روس کے ایک لاکھ 46ہزار 558یورو بلاک کیے گئے ہیں، یونان دو لاکھ 12ہزار 201یورو مالیت کے اثاثوں کے ساتھ نیچے سے دوسرے نمبر پر ہے،یورپی یونین کی جانب سے مجموعی طور پر روس کے 1241افراد اور 118اداروں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں اور پابندی کے شکار افراد کے یورپی یونین میں داخلے پر بھی پابندی عائد کی ہے۔