اور اب تم یہ بہانہ بھی نہیں کرسکتے کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم ان سے زیادہ راست رو ثابت ہوتے تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک دلیل روشن اور ہدایت اور رحمت آ گئی ہے، اب اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ کی آیات کو جھٹلائے اور ان سے منہ موڑے جو لوگ ہماری آیات سے منہ موڑتے ہیں انہیں اس رو گردانی کی پاداش میں ہم بدترین سزا دے کر رہیں گے۔ (سورۃ الانعام:157)
سیدنا حذیفہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ چغل خور جنت میں داخل نہیں ہو گا۔ (یعنی وہ نجات پائے ہوئے لوگوں کے ساتھ ابتداء میں جنت میں داخل نہ ہو گا) بخاری، و مسلم) اور مسلم کی ایک روایت میں قتات کے بجائے نمام کا لفظ ہے۔تشریح: قتات اور نمام کے ایک ہی معنی ہیں یعنی چغل خور اس شخص کو کہتے ہیں جو لگائی بجھائی کرتا ہے اور ادھر کی بات ادھر اور ادھر کی بات ادھر کر کے لوگوں کے درمیان فتنہ وفساد کے بیج بوتا ہے۔ (مشکوٰۃ)