!! عمران خان کو سب معلوم ہے

1078

سابق وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مجھے نااہل کرکے نواز شریف کو لانے کی سازش ہورہی ہے۔ امپورٹڈ حکومت کے خاتمے اور انتخابات تک حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے برس تک آزادی لے چکے ہوں گے۔ انہیں یہ بھی بتانا چاہیے تھا کہ چار سالہ دور اقتدار میں انہوں نے امریکا سے آزادی کے لیے کیا کارنامے انجام دیے۔ لیکن اس کے بجائے انہوں نے کہہ دیا کہ امریکا کا مخالف نہیں ہوں، اس سے دوستی چاہتا ہوں، غلامی نہیں۔ اس دوستی کا مظاہرہ امریکی لابنگ فرم کی خدمات حاصل کرکے کیا گیا ہے ،خان صاحب کو قلق اس بات کا نہیں کہ ان کی حکومت چلی گئی ہے بلکہ زیادہ افسوس اس بات کا ہے کہ نواز شریف کو لایا جارہا ہے۔ لیکن وہ سوچیں کہ انہوں نے نواز شریف اور شریف خاندان کیلئے راہ ہموارکرنے میں کیا کارنامے انجام دئے،عمران خان کے اقتدار میں آنے کے وقت قوم اس بارے میں یکسو تھی کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی والے کرپٹ لوگ ہیں، اب عمران خان ملک کو منجھدار سے نکال لیں گے۔ لیکن انہوں نے پورے دور اقتدار میں چور چور کے نعرے لگائے اور پاکستان کی تاریخ کی تمام حکومتوں سے زیادہ بیرونی قرضے لیکر قوم کے بچے بچے کو مقروض کردیا۔ ان کے چور چور کے نعروں نے ان دونوں پارٹیوں کو مظلوم بنایا اور ان کے لیے عوامی ہمدردی پیدا ہوئی، آج وہ پھر حکمران ہیں، خان صاحب کو بھی اس غلطی کا اعتراف کرنا چاہیے۔ جہاں تک ان کو نااہل کرکے نواز شریف کو لانے کی بات ہے تو یہ قوم کا نصیب ہے کہ اسے ایک نااہل کے بعد دوسرا نااہل ملتا ہے۔ اور یہ کھیل سلیکٹرز کھیلتے ہیںخان صاحب کو چار سالہ حکمرانی کے دوران یہ تو معلوم ہو ہی گیا ہے کہ کسی کو نااہل اور کسی کو اہل کیسے کیا جاتا ہے۔اب وہ سب جانتے ہیں اسی لئے بار بار سازش کی بات کررہے ہیں ان کے لئے جو کیا گیا وہ عوامی تائید کہلائی اور اب سازش ۔قرار دے رہے ہیں… گویا