قبائلی اضلاع میں 141سرکاری اسکولوں کی بندش کا انکشاف

278
tribal districts

پشاور: خیبرپختونخوا میں ضم قبائلی اضلاع میں 141 سرکاری تعلیمی اداروں کی بندش کا انکشاف ہوا ہے، ضلع اورکزئی میں سب سے زیادہ 34 سرکاری اسکول بند ہیں۔

ذرائع کے مطابق صوبے کے قبائلی اضلاع میں بچوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے 6 ہزار353 سرکاری اسکول قائم ہیں جن میں لڑکوں کیلئے 3 ہزار 624 اور لڑکیوں کیلئے 2 ہزار 729 اسکول شامل ہیں، تاہم 141 اسکول بند ہیں۔

ضلع مہمند میں 24 بند سکولوں میں لڑکوں کے 9 اور لڑکیوں کے 15 اسکول شامل ہیں، اسی طرح ضلع اورکزئی میں لڑکوں کے 18 اور لڑکیوں کے 16 اسکول، شمالی وزیرستان میں لڑکوں کے 15 اور لڑکیوں کے 8 اسکول، جنوبی وزیرستان میں لڑکوں کے 10 اور لڑکیوں کے 20 اسکول بند ہیں، حسن خیل پشاور میں لڑکیوں کے 3، درہ آدم خیل میں لڑکیوں کے 5اسکول، لکی مروت میں 3 ،درہ زندہ ڈیرہ میں لڑکوں کا ایک اور لڑکیوں کے 17 اسکول بند ہیں۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں مزید 443 نئے سکول تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جن میں پرائمری، مڈل اور ہائیر سکینڈری اسکول شامل ہیں جو30 جون 2024 تک مکمل ہوجائیں گے، محکمہ تعلیم کے مطابق بعض اسکول طلبہ کی شرح زیرو ہونے کے باعث بند ہیں، بیشتر سکولوں کی عمارت نئی تعمیر کی گئی ہے۔