قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

346

مگر جو برائی کما لے تو اس کی یہ کمائی اْسی کے لیے وبال ہوگی، اللہ کو سب باتوں کی خبر ہے اور وہ حکیم و دانا ہے۔ پھر جس نے کوئی خطا یا گناہ کر کے اس کا الزام کسی بے گناہ پر تھوپ دیا اْس نے تو بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بار سمیٹ لیا۔ اے نبیؐ! اگر اللہ کا فضل تم پر نہ ہوتا اور اس کی رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی تو ان میں سے ایک گروہ نے تو تمہیں غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا تھا، حالاں کہ در حقیقت وہ خود اپنے سوا کسی کو غلط فہمی میں مبتلا نہیں کر رہے تھے اور تمہارا کوئی نقصان نہ کرسکتے تھے اللہ نے تم پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور تم کو وہ کچھ بتایا ہے جو تمہیں معلوم نہ تھا اور اس کا فضل تم پر بہت ہے۔ (سورۃ النساء:111تا113)

فرمان رسولؐ: جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرتا ہے وہ اللہ کی ذمے داری میں ہے۔ جو بیمار کی عیادت کرتا ہے وہ اللہ کی ذمے داری میں ہے۔ جو صبح شام مسجد جاتا ہے وہ اللہ کی ذمے داری میں ہے، جو کسی حاکم کے پاس کسی مسلمان کی مدد کے لیے جاتا ہے وہ اللہ کی ذمے داری میں ہے اور جو اپنے گھر میں ایسے رہتا ہے کہ کسی کی غیبت نہیں کرتا وہ اللہ کی ذمے داری ہے۔ (ابن حبان)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس کی تین بیٹیاں ہوں، پھر وہ ان کی اچھی تربیت کرے اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے تواس کے لیے جنت واجب ہے۔ (ترمذی)