امریکی ملک چلی میں دنیا کا سب سے قدیم درخت دریافت

880

چلی: امریکی ملک چلی میں دنیا کا سب سے قدیم درخت دریافت گیا ہے،یہ قدیم الیئرس کا درخت 4853 سال سے زیادہ پُرانا ہو سکتا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سائنس دانوں کی جانب سے درخت کے تنے مین موجود چھلوں کا معائنہ کر کے درخت کی عمر کا تعین نہیں کیا جاسکا کیوں اس کے تنے کے غیر معمولی جسامت کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہیں تھا۔ لیکن ایک نتیجہ جو وہ اخذ کر سکے وہ یہ کہ یہ درخت دنیا کا سب سے قدیم درخت ہے۔

جواب مشکل ہے تو جان لیں کہ لاطینی امریکی ملک چلی میں ایک ایسے درخت کو دریافت کیا گیا ہے جس کی عمر دنگ کردینے والی ہے۔

چلی کے ایلریس کوسٹیرو نیشنل پارک میں واقع Patagonian Cypress قسم کے ایک درخت کو دنیا کا سب سے قدیم درخت سمجھا جارہا ہے۔

ابتدائی تخمینے کے مطابق اس درخت کی عمر 5400 سال سے زیادہ ہوسکتی ہے اور اسی وجہ سے اسے گریٹ گرینڈ پا کا نام بھی دیا گیا ہے۔

اگر اس عمر کی تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ کیلیفورنیا میں موجود پائن کے ایک درخت سے قدیم ترین ہونے کا اعزاز چھین لے گا جس کی عمر 4853 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔اندازہ لگائی گئی اس عمر کے بعد یہ درخت موجودہ قدیم ترین درخت کا ریکارڈ رکھنے والے درخت سے یہ خطاب لے لے گا۔ یہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں برسٹلکون پائن کا درخت ہے 4جو ہزار 853 سال پرانا ہے۔

جونیتھن نے بتایا کہ ہر سال ہزاروں لوگ اس درخت کو دیکھنے آتے ہیں، اس کی جڑوں پر پیر رکھتے ہیں اور تنے کی چھالیں لے کر جاتے ہیں۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے چڑیا گھر میں جانور ناقابلِ برداشت حالات میں نمائش کے لیے رکھا ہوا ہو۔

ڈاکٹر جوناتھن نے بتایا کہ اس طرح کے بڑے درخت میں رنگ کے ذریعے عمر کا تعین کرنا ممکن نہیں، مگر اس سائنسی مسئلے پر اب قابو پالیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تخمینے کے مطابق یہ درخت 5484 سال پرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں 80 فیصد تک یقین ہے کہ اس کی عمر 5 ہزار سے سال زیادہ ہے اور ممکنہ طور پر یہ 5484 سال پرانا ہے۔

ابھی اس تحقیق کے نتائج کسی جریدے میں شائع نہیں ہوئے اور متعدد سائنسدان تحقیق کے مکمل نتائج کے منتظر ہیں۔