سوشل میڈیا پر سیکورٹی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون ،21گرفتار

245

لاہور،فیصل آباد (نمائندہ جسارت،مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا پرسیکورٹی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن ‘ 21 گرفتار تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے لاہور کے علاقہ سبزہ زار میں چھاپامار کر حساس ادارے کے خلاف سوشل میڈیا پر ٹرینڈچلانے والے شخص کو گرفتار کر لیا جس کی شناخت مقصود عارف کے نام سے کی گئی ہے ۔گرفتار ملزم نے سوشل میڈیا پر 22اکائونٹس بنا رکھے تھے۔دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پرایف آئی اے کے سابئر کرائمر ونگ نے فیصل آباد،لاہور،گجرات سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع سے 20 سے زائد افراد کو گرفتار کے انکے قبضہ سے ملکی اور غیر ملکی فونز سمیں برآمد کی ہیں اور ان پر الزام ہے کہ یہ مختلف ناموں سے سینکڑوں فیک اکاوئنس ، ٹوئٹر اکاؤنٹ،سوشل میڈیا پر بنا کر ملکی احساس،سیکورٹی اداروں اور اعلیٰ عدلیہ کے خلاف مہم چل رہے تھے ۔ اس کے علاوہ پشاور اور کراچی سے بھی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں،ا یف آئی اے کے سابئر کرائمر ونگ کے افسران نے گرفتار افراد سے تحقیقات شروع کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی لگائی جاسکتی ہیں۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق سائبر کرائم وِنگ نے سوشل میڈیا پر دو ہزار سے زائد اکاؤنٹس کا سراغ لگایا ہے، جہاں سے اداروںکے خلاف مہم چلائی جا رہی تھی۔ایف آئی اے کے حکام کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ اکاؤنٹس گذشتہ چھ ماہ کے دوران بنائے گئے ہیں اور حساس اداروں کے خلاف مہم کے 50 ہزار پیجز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے حکام کے مطابق حساس اداروں نے اس ضِمن میں ایف آئی اے کو ان اکاؤنٹس کی تفصیلات اور جن علاقوں سے ان اکاؤنٹس کو آپریٹ کیا جارہا ہے، اس بارے میں آگاہ کیا تھا۔ایف آئی اے کے ایک اہلکار کے مطابق اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی تھی اور سوشل میڈیا پر چلنے والی اس مہم میں تیزی چند روز قبل عدالتی فیصلے کے بعد آئی جس میں سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے مطابق شہباز شریف نے اتوار کو وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اس کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس بارے میں واضح ہدایات جاری کی تھیں کہ ایسے افراد کے خلاف فوری طور پر کریک ڈاؤن شروع کیا جائے، جو ملک کے حساس اداروں اور ان کے سربراہوں کے علاوہ اعلیٰ عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں۔