پاکستان کی بقا اور ترقی کا ضامن اسلامی نظام ہی ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

410
guarantor

کوئٹہ :امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ آئینی بحران پیدا کرنے والے حکومت واپوزیشن کی جماعتیں مفادات کی خاطر سب ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔ ملک کی پالیسیاں ہمیشہ مغرب کے اشاروں پر تشکیل پاتی ہیں جو پاکستان کی تنزلی کا اصل سبب ہیں۔ پاکستان کا قیام اسلام کے نام پر عمل میں آیا اور اس کی بقا اور ترقی کا ضامن بھی اسلامی نظام ہی ہے۔ موجودہ حکومت تمام میدانوں میں بری طرح ناکام ہوئی۔

اپنے بیا ن میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مغرب کے اشاروں پر قانون سازی کرتے ہوئے خاندانی نظام کو تباہ کیا۔ آئی ایم ایف کے کہنے پر اسٹیٹ بنک کو فروخت کیا اور عوام پر منی بجٹ کی صورت میں اربوں روپے کا ٹیکس عائد کیا۔ بھاری سودی قرضوں میں بدترین اضافہ کرکے ملک کی معیشت بھی آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ملک میںتاریخی مہنگائی برپا کرکے غربت وبے روزگاری میں اضافہ کر دیا عوام وملک کیلئے کوئی کارخیر نہیں کیا جس کی وجہ سے یہ حکمران سابقہ حکمرانوں کے نقش قدم پر چل کر ان سے کہیں گنازیادہ شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری ادا کی ۔

مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ گزشتہ پونے چار برسوں میں مدینہ کی ریاست کا نام لے کر ریاست مدینہ کو بدنام کیا گیا۔ جماعت اسلامی ملک میں امریکی مداخلت کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کرتی رہی ہے، ہم آئندہ بھی اس محاذ پر ڈٹے رہیں گے۔ ملک کی سلامتی اور بقا کا راستہ، آئین و قانون کی بالادستی اور قوم کے اتحاد و اتفاق میں ہے۔ قوم متحد ہو کر ان لوگوں کا انتخاب کریں جنھیں امریکا کی بجائے اللہ کا خوف ہے اور جو گزشتہ سات دہائیوں سے پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔  قوم نعروں، وعدوں اور اعلانات کی بجائے عملی اقدامات چاہتی ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں اور نااہلی سے ملک میں غریب کا جینا حرام اورمڈل کلاس ختم ہورہی ہے، غریب اور امیر کا فاصلہ بڑھ رہا ہے، جو کسی بھی معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔

ان کا مزید کہناتھا کہ جماعت اسلامی صرف دعوے نہیں کرتی بلکہ ان تمام مسائل کا مؤثر حل رکھتی ہے۔ اس وقت ملک کو مسائل سے نجات دلانے کے لیے بہترین اور آخری آپشن جماعت اسلامی ہے۔ ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر اورروپے کی قدر میںتاریخی کمی حکومتی معاشی پالیسیوں پر سوالیہ نشان ہے۔ حکومت نے قرضوں کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کے ظالمانہ شرائط کا بھاری بوجھ عوام پرلاد دیا ہے، جس کو اٹھانے کی سکت اب اس قوم میں نہیں ہے۔ بجلی، گیس، پٹرول ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے بہت دور ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پہلے بھی مطالبہ کرتی رہی ہے کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں۔ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ آئے روز اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام مشکلات سے دوچار ہیں۔ اس وقت ملک کو مسائل سے نجات دلانے کے لیے بہترین اور آخری آپشن جماعت اسلامی ہے جو کہ تمام مسائل کا ادراک رکھنے کے ساتھ موثر حل اور پلان بھی رکھتی ہے۔