اسکولوں میں اب غیرحاضررہنے اور دیر سے آنیوالے  اساتذہ پکڑے جائیں گے،  صوبائی وزیر تعلیم

454
اسکولوں میں اب غیرحاضررہنے اور دیر سے آنیوالے  اساتذہ پکڑے جائیں گے،  صوبائی وزیر تعلیم

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سرکاری اسکولوں میں اب غیرحاضررہنے اور دیر سے آنیوالے پکڑے جائیں گے۔صوبے میں “سندھ اسکول ڈیلی مانیٹرنگ سسٹم” متعارف کرادیا گیا ہے۔اس سسٹم کے ذریعے اساتذہ، اسٹاف اور طلبہ کی مکمل مانیٹرنگ کی جائیگی۔

ڈیجیٹل ایجوکیشن ایک بہت بڑا سنگ میل ہے جس کے اینڈرائڈ ایپلیکیشن کے ذریعے طلبہ و اساتذہ کی روزانہ کی بنیاد پر حاضری ہوسکی گی۔

محکمہ تعلیم سندھ کی طرف سے یورپی یونین اور یونیسیف کے تعاون سے اساتذہ، اسٹاف اور طلبہ کی حاضری یقینی بنانے کے پروگرام ’سندھ اسکول ڈیلی مانیٹرنگ سسٹم‘ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ڈیجیٹل ایپلی کیشن کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد نورمحمد ولیج لیاری کراچی میں ہوا۔

افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ، یورپی یونین کے ہیڈ آف کوآپریشن ، یونیسیف کے نمائندہ، اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

شروعاتی طور پر نیا مانیٹرنگ سسٹم سندھ کے ہر ضلع میں سے ایک اسکول اور ٹوٹل 30 اسکولوں میں لانچ کیا گیا ہے، بعد ازاں اس سسٹم کو پورے صوبے میں لانچ کیا جائے گا۔اس سسٹم سے جہاں طلبہ کی حاضری یقینی ہوگی وہیں اسکول ڈراپ آؤٹ ریشو بھی کم ہوگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے آج کا دن بہت ہی خوش آئند ہے بہت پہلے ہی اس سسٹم کی طرح مانیٹرنگ شروع ہونی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں آؤٹ آف اسکول بچوں کی بتائی جانی والی تعداد کو نہیں مانتا کیونکہ حالیہ آدم شماری میں بتائی گئی بچوں کی کل تعداد اور پھر سرکاری و نجی اسکولوں اور مدرسوں میں زیر تعلیم بچوں کی تعداد کی گنتی کرینگے تو بتائی جانے والی 60 لاکھ آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد مشکوک بن جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سسٹم کی فوری طور پر مزید توسیع کی جائے گی۔تعلقہ سطح کے تمام اسکولز مانیٹر کئے جائیں گے اور اس کیلئے محکمہ کے افسران فوری طور پر حکمت عملی مرتب کرینگےاس مؤثر سسٹم کو مزید بڑھاکر بچوں کی تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا ہوسکے گا۔

سردار علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بار بارذاتی طور پر اساتذہ و طلبا کی مانیٹرنگ کے بابت پوچھتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے دوستوں کو گذارش ہے کہ اکثر اوقات سندھ کے حوالے سے مختلف ڈیٹا بہت غلط طریقے سے پیش کیا جاتا رہا ہے میں گذشتہ دنوں پنجاب میں تھا تو وہاں بھی سرکاری سسٹم کو بغور دیکھا میڈیا کے دوست سندھ کی اچھی چیزوں اور کامیابیوں کو بھی ہائی لائیٹ کریں صرف تنقید ہی نہ دکھانی چاہیے۔

میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 14 برس میں بیشمار اسکولز بنے ہیں اور اسی پیپلز پارٹی نے 50-50 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھی بھرتی کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں پر کسی قسم کا کوئی قبضہ برداشت نہیں کرونگااور حالیہ دنوں میں ایسے دو معاملات سامنے آئے جبکہ درحقیقت وہ دونوں معاملات عدالتی فیصلے کے مطابق ہوئے ہیں ۔

تقریب سے خطاب میں ڈائریکٹرجنرل مانیٹرنگ جنید سموں نے کہا کہ آج کی یہ ڈیجیٹل ایجوکیشن بہت بڑا سنگ میل ہے جس میں اینڈرائڈ ایپلیکیشن کے ذریعے طلبا و اساتذہ کی روزانہ کی بنیاد پر حاضری ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ شروعاتی طور پر نیا مانیٹرنگ سسٹم سندھ کے ہر ضلع میں سے ایک اسکول اور ٹوٹل 30 اسکولوں میں لانچ کیا گیا ہے۔

یونیسیف کے نمائندہ ڈاکٹرانوسا کبورے نے کہا کہ اسکولز کے بند ہونے سے بہت سارے بچے پڑھائی چھوڑ گئے تھے جس سے پاکستان میں تعلیم کی فراہمی کے عمل میں مداخلت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ یونیسیف کا سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کے ساتھ دیرینہ تعاون رہا ہے جس کو ہم مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یونیسیف کا سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کے ساتھ دیرینہ تعاون رہا ہے جس کو ہم مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے اور نت نئی تخلیقی ایجادات و سہولیات کے ذریعے سندھ میں نہ صرف آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد کم کرنے میں محکمہ کی مدد کریں گے بلکہ اس کے ساتھ محکمے کے اساتذہ و اسٹاف کی صلاحیتوں و مہارتوں میں اضافے کی تربیتیں فراہم کریں گے۔