اپوزیشن حکومت کیخلاف سرگرم، جماعت اسلامی عوامی خدمت میں مصروف

383

کراچی (رپورٹ: محمد انور) ملک کی حزب اقتدار اور وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کیلیے حزب اختلاف کی سب ہی پارٹیاں ماسوائے جماعت اسلامی ان دنوں غیر معمولی سرگرم ہیں بلکہ سڑکوں پر آکر حکومت کے خلاف احتجاج بھی کرنے لگی ہیں جس سے یہ تاثر واضح ہو رہا ہے کہ بڑی سیاسی پارٹیوں کی نظر میں ملک کا سب سے بڑا مسئلہ تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان ہیں تاہم ایسے میں جماعت اسلامی ملک کے اہم مسائل کے سدباب کیلیے اپنا عوامی کردار ادا کرکے منفرد مقام حاصل کرنے کی طرف گامزن ہے۔ خیال رہے پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم موجودہ حکومت کی موجودگی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ سمجھتی ہیں اور مسلسل وزیراعظم عمران خان کو استعفا دیکر اسمبلیاں توڑنے کیلیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن کے بلاول زرداری، مریم نواز اور دیگر مخالفین پر ذاتیات پر مبنی بیانات داغ رہے ہیں، ایسا کرتے ہوئے وزیراعظم نے جمعہ کو لوئر دیر میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی میری جنرل باجوہ سے بات ہورہی تھی، مجھے جنرل باجوہ نے کہا ہے کہ عمران فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہنا‘۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’جنرل باجوہ، میں نہیں کہہ رہا لیکن عوام نے ان کا نام ڈیزل رکھ دیا ہے۔ یاد رہے کہ 2 روز قبل ہی آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال پر مزید تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ خیال ہے کہ وزیراعظم اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کی طرف سے اس طرح کے بیانات کا عسکری حکام نوٹس لیں گے۔