تحریک عدم اعتماد سے مہنگائی‘ بیروزگاری جیسے مسائل پس پشت چلے گئے

236

کراچی ( تجزیاتی رپورٹ: محمد انور) ملک کی حزب اختلاف کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے شور شرابے میں ملک میں جاری بڑھتی ہوئی مہنگائی ، بیروزگاری اور امن و امان کے مسائل پس پشت چلے گئے ہیں۔ 22 کروڑ آبادی کے اس ملک کے ایوانوں پر نظر دوڑائی جائے تو ایسا تاثر ملتا ہے کہ یہاں کا سب سے بڑا مسئلہ تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان ہیں۔ دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ اپوزیشن کے شور شرابے اور قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان بھی گھبرائے ہوئے نہیں تو کم از کم عدم اطمینان کا شکار ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم کی بے چینی کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے ان دنوں اپنی تمام مصروفیات کا محور تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانا اور اس مقصد کے لیے موجودہ شریک اقتدار جماعتوں اور اراکین قومی اسمبلی سے مسلسل ساتھ رہنے اورحکومت کے حق میں بھرپور حمایت کا یقین حاصل کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران اس مقصد کے لیے گزشتہ روز پہلی بار متحدہ کے عارضی دفتر بہادرآبادپہنچے اور متحدہ کے رہنما عامر خان ،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر سے ملاقات کی۔خیال رہے کہ عمران خان نے اپنے اقتدار کے دوران کراچی کے محض3،4 ہی مختصر دورے کیے۔ وہ فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر صاحب پگارا سے بھی ملاقات کرنا چاہتے تھے مگر پیر پگارا کی طبیعت خراب ہونے سے یہ ملاقات نہیں ہوسکی۔ مبصرین کا کہنا ہے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے ان کا عدم اطمینان اپنی جگہ مگر حزب اختلاف کے رہنما آصف زرداری شہباز شریف اور مولانافضل الرحمن بھی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا 100فیصد یقین نہیں رکھتے۔یہی وجہ ہے کہ آصف زرداری بھی آج متحدہ کے وفد سے اسلام اباد میں ملاقات کریں گے۔