سیکنڈری اسکول 8ایل اورنگی کی کیمپس ہیڈ کا بچوں پر جبر

188

کراچی(رپورٹ:حماد حسین)گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول 8ایل اورنگی کی کیمپس ہیڈکے خلاف بچوں سے انرولمنٹ اور امتحانات کی مد میں ہزاروں روپے بٹورنے اور بچوں کے ایڈمٹ کارڈ کا اجراء نہ کرنے سمیت دیگر کئی بے قاعدگیوں کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کو اپنی پسند کا بیان دلوانے پربچوں پر زور دینا شروع کردیا۔ پسند کا بیان نہ دینے پر ایڈمٹ کارڈ نہ دینے اور
دیگر کلاسز میں زیرتعلیم بہن بھائیوں کو اسکول سے نکالنے کابھی عندیہ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول 8L کی کیمپس ہیڈنے پیسے نہ ملنے پر طالبہ کا ایڈمٹ کارڈ جاری نہیں کیا تھا جس کی بناء پروہ طالبہ امتحان میں شریک نہ ہوسکی۔جس سے اس طالبہ کا قیمتی سال ضائع ہو گیا تھا۔مذکورہ طالبہ نے وزیر اعظم پورٹل پر اسکول کی کیمپس ہیڈ کی شکایت کردی تھی۔جس پر خاتون کیمپس ہیڈ کے خلاف 3رکنی کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول 8ایل کی کیمپس ہیڈنے اپنے خلاف بنائی گئی کمیٹی کے دورے کے دوران طلبہ کو اپنے حق میں بیان دینے کے لیے دبائو شروع کردیا ہے اور اس حوالے سے خاتون کیمپس ہیڈ کی بہن بھی پیش پیش ہے۔ بچوں کو اپنی پسند کا بیان نہ دینے پر ایڈمٹ کارڈ کا اجراء نہ کرنے،اسکول سے نام کاٹنے کا بھی کہاگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جائے گی کیمپس ہیڈاس پورے معاملے سے لاعلم ہے جبکہ بچوں سے انرولمنٹ اور امتحانات کی مد میںہزاروں روپے بٹورنے اور بچوں کے ایڈمٹ کارڈ کے اجراء نہ کرنے کا معاملہ اسکول کے ایک ٹیچر نے کیا ہے جس نے کیمپس ہیڈ کو لاعلم رکھا تھا۔ جب اسکول کی شکایت ڈی ای او آفس میں کی گئی تو اس وقت ٹائون ایجوکیشن افسر اورنگی نے اسکول کا دورہ کیا اور بچوں کی فیسوں کی مد میں لیے جانے والے پیسے واپس کروائے تاہم اب تک صرف کچھ لڑکوں کے پیسے واپس کیے گئے ہیں جبکہ ایک بھی لڑکی کوتاحال فیس واپس ہی نہیں کی گئی ہے۔ والدین کا کہنا تھا کہ بچوں سے فیسوں کی مد میں جو بھی پیسے لیے گئے ہیں وہ واپس کیے جائیں اور اس میں ملوث اسکول کیمپس ہیڈ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ مذکورہ کمیٹی پیر کے روز اسکول کا دورہ کرے گی اور اس حوالے سے اسکول پرنسپل کو بھی اطلاع دے دی گئی ہے تاکہ وہ غیر حاضر نہ رہیں۔