چین نے سلامتی کونسل میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بڑھانے کا مطالبہ کردیا

292

بیجنگ: چین نے  کہا ہے کہ سلامتی کونسل  کی  اصلاحات میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز بڑھانے کو ترجیح دی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ  ممالک خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک سلامتی کونسل کی فیصلہ سازی میں شریک ہو سکیں۔

چینی  میڈیا کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے  اقوام متحدہ کی  76ویں جنرل اسمبلی کے سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حوالے سے بین الحکومتی مذاکراتی  میکانزم کے شریک چیئرمینز اقوام متحدہ میں ڈنمارک  کے مستقل مندوب مارٹن بلی ہرمن اور قطر کی مستقل  مندوب عالیہ احمد سیف التھانی سے ورچوئل ملاقات  کی۔  

وانگ ای کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل بین الاقوامی اجتماعی سلامتی میکانزم کا مرکز ہے۔ موجودہ ہنگامہ خیز بین الاقوامی ماحول میں سلامتی کونسل کو اصلاحات کے ذریعے اپنی صلاحیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے نبھانے کی ضرورت ہے۔ چین نے ہمیشہ سلامتی کونسل کی معقول اور لازمی اصلاحات کی حمایت کی ہے اور اس مقصد کے لیے تعمیری کوششیں کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل  کی  اصلاحات میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز بڑھانے کو ترجیح دی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ  ممالک خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک سلامتی کونسل کی فیصلہ سازی میں شریک ہو سکیں۔  یہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کا اولین مقصد اور اصلاحات کی سمت بھی ہے۔ عالیہ احمد سیف اور بلی ہرمن نے کثیرالجہتی کے تحفظ اور اقوام متحدہ کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے چین کی کوششوں کو سراہا  اور کہا کہ وہ  سلامتی کونسل کی اصلاحات کو مستقل طور پر آگے بڑھانے کے لیے چین سمیت رکن ممالک کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔