لاڑکانہ: اُمِ رباب کیس میں جج نے فیصلہ محفوظ کر لیا

170

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی ایم پی اے سردار خان چانڈیو و دیگر کی جانب سے اُمِ رباب کیس میں دادو کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ میں چیلنج کرنے سے متعلق دائر پٹیشن کی سماعت سندھ ہائیکورٹ سرکٹ کورٹ کے جج جسٹس سید ارشاد علی شاہ کی عدالت میں ہوئی جہاں اُمِ رباب اور ایم پی اے سردار خان چانڈیو اپنے وکلاء کے ساتھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، جج نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سماعت کے بعد اُمِ رباب نے ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیرت انگیز طور پر اور بدقسمتی سے یہاں کے پراسیکیوٹر نے ہماری مخالفت کی، پراسیکیوٹر کو تو ہماری سپورٹ کرنی چاہیے لیکن وہ بھی سیٹنگ رکن سندھ اسمبلی کو سپورٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شروع سے ہی کہتی آ رہی ہوں کہ سندھ حکومت مشینری کے ذریعے ملزمان کو سپورٹ کر رہی ہے، یہ اپنی حرکتوں سے خود کو اور سندھ حکومت کا پردہ چاک کر رہے ہیں،میں میڈیا کے ذریعے پراسیکیوٹر جنرل کو اپیل کرتی ہوں کہ وہ انصاف کے حصول میں کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم پی اے سردار خان و دیگر ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کر کے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں تاکہ ٹرائل چل پائے، 4 سال سے ہمیں ٹرائل چلانے ہی نہیں دے رہے، عدالت عظمیٰ سے نوٹس کی اپیل ہے۔