پاکستان میں اس وقت کینسر کے 14لاکھ کے قریب مریض ہیں

549

سوات: پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن”پیما“ کے صوبائی صدر اور ڈائریکٹر سوات میڈیکل کالج ٹیچنگ اسپتال پروفیسر ڈاکٹر گلشن حسین فاروقی نے کہاہے کہ پاکستان میں اس وقت کینسر کے 14لاکھ کے قریب مریض ہیں اور ہر سال مزید 80ہزار افراد اس مہلک مرض کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن بروقت تشخیص سے کینسر کا علاج ممکن ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اورمزید کہاکہ انسانی جسم میں موجودخلیات کی خرابی اس مرض کا سبب بنتی ہے پاکستان میں پھیپھڑوں ،منہ اور چھاتی کے کینسر بہت زیادہ ہیں ، منہ کا کینسرپان ،چھالیہ ،گٹکا،تمباکو ،سگریٹ اور شراب کی وجہ سے ہوتا ہے ،چھاتی کے کینسرکی بروقت تشخیص ہونے سے 90 فیصد جان بچنے کا امکان ہوتا ہے اور اس کی بڑی علامت گلٹی کا بننا ہوتا ہے۔

پھیپڑوں کے کینسر میں بڑا عنصر سگریٹ نوشی کا ہے جو پچاس فیصد اس مرض کے امکان کو بڑھاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کرونا وائرس کی وبا بھی کینسر کے مریضوں کو بآسانی شکار کرسکتا ہے،اس مرض کا علاج سرجری ،کیموتھراپی اور ریڈی ایشن یا شعاعوں کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کینسرکا مرض قابل علاج ہے اور بچاو¿کے ساتھ ساتھ بروقت تشخیص سے مکمل شفایابی ممکن ہوسکتی ہے۔