ارجنٹینا میں زہریلی کوکین کے استعمال سے 20 افراد ہلاک، 74 زیر علاج

371

نیونس آئرس: ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں زہریلی کوکین کے استعمال سے 20 افراد ہلاک اور دیگر 74 افراد زیرعلاج ہیں، جن میں سے اکثر کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا کے حکام کا کہنا تھا کہ زہریلی آلے سے کاٹی گئی کوکین استعمال کرنے کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کوکین میں کیاچیز شامل کی گئی تھی اور اس کو مزید فروخت سے روکا جائے گا۔

انہوں نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جن افراد نے کوکین خریدی ہے وہ فوری طور پر تلف کردیں۔بیونس آئرس کے صوبائی سیکیورٹی سربراہ سرجیو بیرنی کا مقامی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسی چیز ملائی گئی تھی، جو اعصابی نظام کو فوری متاثر کردیتی ہے،بیریٹریز مرکیڈو کا کہنا تھا کہ ان کا 31 سالہ بیٹا بھی متاثرین میں شامل ہے، جو گھر کے فرش میں لیٹ گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بڑی مشکل سے سانس لے رہا تھا اور آنکھیں بند ہو گئی تھیں اور ایسی حالت میں انہیں اسپنال منتقل کیا جہاں وہ انتہائی نگہداشت میں ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے خدا سے امید ہے کیونکہ معجزے کے علاوہ کچھ نہیں ہوسکتا۔پولیس کے مطابق شہر کے مضافات میں ٹریس ڈی فیبریرو میں ایک گھر میں کارروائی کرکے 10 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جہاں انہیں شک ہے کہ کوکین فروخت ہوتی تھی اور متاثرہ خاندانو ں کے بیان کے مطابق اسی طرح پیکٹس بھی برآمد کر لیے ہیں۔قبضے میں لی گئیں منشیات بیونس آئرس میں واقع لیبارٹری لا پلیٹا میں تجزیے کے لیے بھیج دی گئی ہے۔دارالحکومت کے تین اسپنالوں  میں اموات اور کوکین استعمال کرنے والے افراد کی تشویش ناک حالت کی رپورٹ کے بعد ہنگامی طور پر شہریوں کو خبردار کردیا تھا۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ کئی افراد کا علاج کیا جارہا ہے، جن کی حالت کوکین کے استعمال سے خراب ہوئی تھی۔بیونس آئرس کی صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 12 اموات اور 50 افراد کےاسپتالوں  لانے کی خبر ملی تھی لیکن مختلف اسپتالوں میں لائے گئے مزید 8 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی ہے۔شروع میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ افراد اچانک دل کا دورہ پڑنے سے دم توڑ گئے ہیں۔

صحت کے حکام نے بتایا کہ متاثرہ افراد کی عمریں 32 سال سے 45 سال کے درمیان ہیں۔زیرعلاج ایک شہری کی رشتہ دار نے کہا کہ ہم بے چین ہیں اور ہم جاننا چاہتے ہیں کیوں ایک کے بعد ایک شہری دم توڑ رہا ہے۔صوبائی سیکیورٹی سربراہ سرجیو بیرنی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ ایمرجنسی سروسز کی جانب سے مزید متاثرینا اسپتالوں  لانے کی رپورٹس دی جارہی ہیں اور ان کی حالت بھی تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

پراسیکیوٹر مارسیلو لیپارگو کا کہنا تھا کہ اس موقع پر منشیات فروشوں کے درمیان لڑائی کا منصوبہ بھی بعید از قیاس نہیں ہے۔حکام کو خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ چند افراد بروقتاسپتال  نہیں پہنچ سکے ہیں۔ دوسری جانب پولیس کو متعلقہ علاقوں میں کارروائی کے دوران مشکلات کا سامنا ہے جہاں شہریوں کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے۔