ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد سے نوجوان نسل متاثر ہو رہی ہے ، پشاور ہائی کورٹ

243

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد سے زیادہ تر نوجوان نسل متاثر ہورہی ہے، غیر اخلاقی مواد شیئر کرنے والوں کو اسی وقت بلاک کیا جائے۔ ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد کی روک تھام کے لیے دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد سے زیادہ تر نوجوان نسل متاثر ہورہی ہے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے متعلقہ حکام کو ٹک ٹاک پر غیراخلاقی مواد روکنے کے لیے ہدایات جاری کی تھیں، پی ٹی اے نے رپورٹ پیش کی ہے جس کے مطابق اب تک 2 کروڑ 89 لاکھ 35 ہزار 34 غیر اخلاقی ویڈیوز ہٹا دی گئی ہیں، جب کہ غیر اخلاقی مواد شیئر کرنے والے 14 لاکھ 65 ہزار 612 اکاونٹ بلاک کر دیے گئے ہیں۔عدالت کا کہنا ہے کہ ہمارے نوٹس میں لایا گیا کہ غیر اخلاقی موادشیئر کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، غیر اخلاقی مواد شیئر کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوتی ہے لیکن ان کو سزا نہیں ملتی جس کی وجہ سے وہ دوبارہ خلاف ورزی کرتے ہیں، پی ٹی اے ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کے لیے جو اقدامات کررہی ہے عدالت اس کو سراہتی ہے، لیکن عدالت چاہتی ہے کہ پی ٹی اے اس ایکسرسائز کو جاری رکھے اور جو غیر اخلاقی مواد شیئر کرتا ہے ان کو اسی وقت بلاک کیا جائے، اس کے لیے ایک طریقہ کار بنایا جائے تاکہ بار بار خلاف ورزی کرنے والے اکاؤنٹس کو بلاک کیا جائے۔ عدالت نے پی ٹی اے سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کی ہے۔