حیدرآباد،واسا ملازمین کا ڈائریکٹر جنرل کے دفتر کے سامنے دھرنا

370

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے کی جانب سے کئی ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے، ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی عدم ادائیگی ،ورک چارج ملازمین کو ریگولر نہ کرنے اور کم از کم تنخواہ25ہزار روپے ادا نہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایچ ڈی اے کے دفتر کے سامنے 25جنوری سے جاری دھرنے میں سیکڑوں ملازمین شریک ہیں۔ دھرنے سے مزدور رہنما رانا محمود علی خان نے خطاب میں کہا کہ ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین طویل عرصہ سے تنخواہوں کی ادائیگی ، ورک چارج ملازمین کو ریگولر کرنے کے لیے جو جدو جہد کر رہی ہے وہ قابل تحسین ہے، میرا ہمیشہ یہ نکتہ نگاہ رہا ہے کہ ٹریڈ یونین کے محنت کش اﷲ کی مدد کے علاوہ اپنے اتحاد اور جدو جہد کی بنیا د پر کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ انشاء اﷲ ایچ ڈی اے کے ملازمین بھی اپنے اتحاد اور جدو جہد کی بنیاد پر کامیابی حاصل کریں گے۔ رانا محمود علی خان نے ڈائریکٹر جنرل کے رویے کی شدید مذمت کی کہ وہ پر امن دھرنے کو بھی برداشت نہیں کر پارہے اور زبردستی انہوں نے لائٹ بند کردی حد تو یہ ہے کہ مسجد میں تالا لگادیا اور ٹینٹ اُکھاڑ کر پھینک دیے، ڈائریکٹر جنرل اس وقت سے بچیں جب محنت کش اُن کے دفتر پر تنگ آکر قبضہ نہ کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ 16دسمبر تک تنخواہیں اور ورک چارج ملازمین کو ریگولر کرنے کے سلسلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری لوکل باڈیز سے کراچی پریس کلب کے دھرنے میں جو معاہدہ ہوا اسے پورا نہیں کیا گیا اور اب ایچ ڈی اے ملازمین پر امن جدو جہد اور جو دھرنا دے رہے ہیں وہ مجبوری کی حالت میں دیا جا رہا ہے انہوں نے اس جدو جہد کو خراج تحسین پیش کیا۔