دوسری شادی کے خواہش مند شو ہر نے پہلی بیوی کو قتل کر دیا

518

کراچی:گلستان جوہر میں دوسری شادی کے خواہش مند شو ہر نے اپنی پہلی بیوی 3 بچوں کی ماں شمائلہ کو قتل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق مقتولہ کے اہلخانہ نے الزام لگا یا ہے کہ شمائلہ کا شو ہر ملزم عامر ا للہ دوسری شادی کرنا چاہتا تھا ، جس کے باعث عامر ا للہ نے شمائلہ کا گلا د با کر قتل کر دیا جب کہ ملزم موت کو خودکشی قرار دے کر نماز جنازہ میں شرکت سے قبل فرار ہو گیا۔

ملزم عامر اللہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے مقدمہ درج اور سزا دی جائے ،حکام بالا ہمیں انصاف فراہم کریں۔

 

تھانہ گلستان جوہر کی حدود میں واقعہ مکان نمبرL1 بلاک 3 گلستان جوہر کی ر ہائشی 35سالہ شمائلہ کی شادی عامر اللہ سے15 سال قبل 2007ءمیں ہوئی تھی ، شمائلہ کے عامر اللہ سے 3 بچے ہیں ، جن میں 13 سالہ بیٹا ، 8 سالہ اور ایک4سالہ بیٹی شامل ہے۔

 مقتولہ کے اہلخانہ کے مطابق ملزم عامر اللہ نے شمائلہ کوگلا د با کر قتل کیا کیوں کہ مقتولہ کی گردن پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں،ملزم عامر ا للہ دوسری شادی کے د باﺅ کے لیے شمائلہ کو آئے روز تشدد کا نشانہ بناتا تھا اور د نوں میاں بیوی میں ٹرائی جھگڑے روز کا معمول بننے ہوئے تھے ، جس کی شکایت شمائلہ نے اپنی والدہ سے کئی بار کی تھی ۔

شمائلہ کے بھائی ر یحان احمد کا کہنا ہے کہ شمائلہ کے گھر کے اندر کی سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں ، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کے پاس موجود ہے، جس میں ملزم واقعے سے چند منٹ قبل کمرے کے اندر داخل ہوتے ہوئے واضح طور پر نظر آ ر ہا ہے تاہم پولیس واقعے کے بعد کی سی سی ٹی وی جوٹیج ساتھ لے گئی اور ایف آ ئی آ ر بھی نہیں کاٹی جا ر ہی ہے۔

 پولیس کسی قسم کا تعاون نہیں کر ر ہی جب کہ نہ توجائے حاد ثہ کی سی سی ٹی وی فو ٹیج دی جا ر ہی ہے اور نہ ہی د کھائی جا ر ہی ہے جب کہ پولیس کو درخواست دینے کے باجود ملزم عامر اللہ کو نہ تو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی تفتیش کے لیے زیر حراست لیا گیا۔

شمائلہ کی ولدہ قیصر بانو نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ،وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد،گورنر سندھ عمران اسمائیل ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،ڈی جی ر ینجرز سندھ ،آئی جی پولیس سندھ اور حکام بالا سے درد مندانہ گزارش ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ، میری بیٹی شمائلہ کو نہ حق قتل کیا گیا ہے لہٰذاملزم عامر اللہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے مقدمہ درج اور سزا دی جائے ۔