ایران کی بڑھتی عسکریت روکنے کے لیے شامی بندرگاہ پرحملے کیے، اسرائیل

452

دمشق: اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیف چک فریلچ نے کہا ہے کہ اگر لاطاکیہ حملے حقیقت میں اسرائیل نے کیے ہیں تو اس بات کا غالب امکان ہے کہ ان کے ذریعے اسرائیل شام کے اندر ایران کی بڑھتی ہوئی عسکری اہلیت کو روکنا چاہتا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیف چک فریلچ نے کہاکہ اگر لاطاکیہ حملے حقیقت میں اسرائیل نے کیے ہیں تو اس بات کا غالب امکان ہے کہ ان کے ذریعے اسرائیل شام کے اندر ایران کی بڑھتی ہوئی عسکری اہلیت کو روکنا چاہتا ہے۔ فریلچ نے بتایاکہ حملوں کا ایک ضمنی فائدہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان کے ذریعے ایرانیوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی ہو کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایسے اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

چک فریلچ نے مزید کہا کہ حملوں سے ایران اور پی فائیو کے درمیان جوہری معاہدے کے حوالے سے ویانا میں جاری مذاکرات کے حوالے سے ایران پر دباﺅ بڑھ سکتا ہے۔ حملوں سے ایران کو یہ پیغام بھی جاتا ہے کہ ویانا مذاکرات ناکام ہونے پر فوجی کارروائی کا آپشن کھلا ہے۔ اسرائیل سمجھتا ہے کہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے ایران کو فوجی کارروائی کا ڈراوا دینا ضروری ہے۔ اسی طرح شام کے اندر ایران کے بڑھتے ہوئے نفوذ کو روکا جا سکتا ہے۔