قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

702

 

(مگر وحدت خداوندی پر دلالت کرنے والے اِن کھلے کھلے آثار کے ہوتے ہوئے بھی) کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا دوسروں کو اس کا ہمسر اور مدمقابل بناتے ہیں اور اْن کے ایسے گرویدہ ہیں جیسے اللہ کے ساتھ گرویدگی ہونی چاہیے حالانکہ ایمان رکھنے والے لوگ سب سے بڑھ کر اللہ کو محبوب رکھتے ہیں کاش، جو کچھ عذاب کو سامنے دیکھ کر انہیں سْوجھنے والا ہے وہ آج ہی اِن ظالموں کو سوجھ جائے کہ ساری طاقتیں اور سارے اختیارات اللہ ہی کے قبضے میں ہیں اور یہ کہ اللہ سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔ (سورۃ البقرۃ:165)

سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ روایت بیاں کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیعت کے لیے طلب فرمایا اور پوچھا کیا مجھ سے ایسی بیعت چاہتے ہو جس کے بدلے تم کو جنت مل جائے میں نے کہا جی ہاں اور اپنا ہاتھ پھیلایا مگر آپ نے یہ شرط لگائی کہ آئندہ تم کسی سے کچھ نہیں مانگو گے میں نے عرض کیا مجھے منظور ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہاری چابک بھی گر جائے تو تم (سواری سے اتر کر) اسے خود اٹھانا۔ (مسند احمد)