تنزانیہ میں کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے 7 افراد ہلاک

348

افریقی ملک تنزانیہ میں ایک بچے سمیت 7 افراد کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے ہلاک ہوگئے۔

مقامی پولیس کے مطابق تنزانیہ کے جزیرے پیمبا میں کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے سب سے پہلے تین سالہ بچہ ہلاک ہوا، جس کے بعد رات کو مزید دو افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ اگلی صبح چار افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد سات ہو گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھوے کا گوشت کھانے والے 38 افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جن میں صرف تین لوگ اب بھی اسپتال میں موجود ہیں۔

ڈاکڑز نے کہا ہے کہ کچھوے کا زہریلا گوشت سب سے زیادہ بچوں کو ہی متاثر کرتا ہے۔ رواں برس مارچ میں مڈغاسکر میں بھی 19 لوگ کچھوے کا زیریلا گوشت کھانے سے ہلاک ہو گئے تھے۔ یاد رہے تنزانیہ کے جزائر اور ساحلی علاقوں میں کچھوے کے گوشت کو پسند کیا جاتا ہے لیکن اب حکام کی جانب سے کچھوے کا گوشت کھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

کچھوے کا گوشت محفوظ تصور کیا جاتا ہے لیکن بہت کم مرتبہ کچھوے کے گوشت میں پائے جانے والے شینلائنوٹاکسنز کی وجہ سے گوشت زہریلا ہو جاتا ہے۔