ملک میں ایک مضبوط مافیاں کام کررہی ہے ،امیرعبداللہ

169

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)پوری دنیا میں صر ف دو ہی ملک ہیں جو نظر یاتی طور پر وجود میں آئے ہیں جن میں ایک پاکستان جو کہ کلمہ طیبہ کے نام پر قائم ہو ااور دوسر ا اسرائیل شامل ہے موجودہ حکومت بہتر ین حکومت ہے جس نے ملک کو لوٹنے والوں کیخلاف احتساب کیا ماضی کی کسی بھی حکومت نے ملک کو لوٹنے والے کے خلاف کو ئی بھی کارروائی نہیں کی گئی جبکہ سابقہ صدر پر ویز مشر ف نے ملک کو لوٹنے والوں کو این آر او دے کر انہیں سپوٹ کیا اور پر ویز مشر ف جو کام کر نے چاہتے تھے انہیں عالمی قوتوں نے نہیں کر نے دیا افغانستان میں قائم ہو نے والی عبوری حکومت بھی ہمارے افواج پاکستان کی صلاحیتوں کا ثمر ہے ہمارے افواج نے پوری دنیا میں جہاں اسلامی ممالک کو مد د کی ضرورت پڑی پاکستان نے اول دستے کا کر دار ادا کیا ہے افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہو نے سے اسلامی قوتوں کو تقویت ملے گئی۔ ان خیالات کا اظہار اسلامی جمہوری اتحاد سند ھ اور مر کزی جماعت اہلحدیث کے صوبائی صدر امیر عبداللہ نے ٹنڈوالہیار میں میڈ یا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک مضبوط مافیاں کام کر رہی ہے جو ملک میں سر کاری اراضی پر قبضہ کرنے کے علاوہ ملک میں چینی ، پیڑول،اور آٹا کا بحران پید ا کر کے آئین پاکستان کی رٹ کو چیلنج کیا ہو اہے سند ھ سمیت ملک میں تھانہ کلچر کا نظام چل رہا ہے جہاں یہ مافیاں لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کراکر اپنے مقاصد حاصل کرتے ہیں مافیاں کے خلاف نیب کی کارروائی حکومت کا اچھا اقدام ہے لیکن دوسری جانب موجودہ حکومت کے دور میں قادیانیوں کو پروان چڑھنے کی بھی ہم مذمت کر تے ہیں۔ انہوں نے کہا بھٹونے اس مسلے کا حل کر دیا تھا ملک میں نظام مصطفی قائم ہو کر رہے گا پاکستان اس وقت سنگین حالات سے گزر رہا ہے اسلام اور پاکستان کے دشمنوں نے ہمیں نقصان پہنچنے کے لیے ہمیںنسانی ٹکروں میں تقسیم کر دیا جس کے سبب مسر ق پاکستان ہم سے جد ا ہو اور ہمارے ہی کچھ افراد ان کے اعلیٰ کار بن کر پاکستان اور اسلام کو نقصان پہنچنے کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن اب پاکستان کی عوام ان چہروں کو پہچان چکی ہے ان کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے پارلیمنٹ سے حال ہی میں پاس ہو نے والے بلز میں چند بل عوام کے مفادات کے مترادف ہیں باقی پر ہمیں بھی اعتراضات ہیں نیب کے قانون میں آئین کے پاکستان کے قانون کو بحال کیا جائے اور ملک کو لوٹنے والوں کو چند کوڑیوں کے عوض چھوڑنا شفاف احتساب نہیں ہو سکتا ۔