بھارتی حکومت کی نئی دہلی میں آلودگی سے نمٹنے کیلئے “گھر سے کام” کی مخالفت

225

بھارت کی وفاقی حکومت نے دہلی کی مقامی حکومت کی جانب سے دارالحکومت میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کیلئے تجویز کردہ اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت عظمی کو بتایا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کیلئے گھر سے کام کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو دیے گئے ایک حلف نامے میں اس بات پر زور دیا کہ گھر سے کام زیادہ فائدہ مند اور موثر نہیں ہو گا، حکومت نے ہوا کے معیار کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کیلئے متبادل کے طور پر کارپولنگ کا آپشن تجویز کیا ہے۔

حلف نامے کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ ماضی قریب میں نوول کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث متعدد سرکاری امور متاثر ہوئے ہیں جس کے پورے بھارت پر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔تاہم وفاقی حکومت نے کہا کہ اس نے اپنے ملازمین کیلئے کارپولنگ پر ایک ایڈوائزی جاری کی ہے۔پیر کو گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور ریاستوں سے کہا کہ وہ کم از کم ایک ہفتے تک گھر سے کام کرنے پر غور کریں۔اس سے پہلے سپریم کورٹ نے آلودگی کو کم کرنے کیلئے لاک ڈاؤن کا مشورہ بھی دیا تھا۔