ٹی20 ایسا ہوجائے تو ویسا ہو جائے گا ۔ بھارتی سوچ میں پڑ گئے

120

کراچی( تجزیہ/مظفر اعجاز) کیا کرکٹ میں پھر سٹہ چل گیا ہے ۔ اس کا کوئی ثبوت تو شاید ہی لایا جا سکے لیکن کرکٹ کے کھیل پر نظر رکھنے والوں کو بہت واضح نظر آرہا تھا کہ ٹی20 کے سیمی فائنل اور فائنل میں کمائی کے لیے اور ٹورنامنٹ کو گرم رکھنے کے لیے ہر ممکن حربہ آزمایا گیا ہے اور پورے میچ میں افغانستان کی ٹیم ایسے کھیلی جیسے نمیبیا کی ٹیم ہو ۔ اس کی فائٹنگ اسپرٹ بالکل نظر نہیں آئی ۔ بولنگ بہت ہی عام انداز کی تھی ایسا لگ رہا تھا کہ بھارت کو با قاعدہ کھلایا جا رہا ہے ۔ بھارت کے فائنل میں آنے کامطلب اربوں روپے کا کاروبار ہے۔ سٹہ الگ ہے ۔ کیونکہ رواں ٹی20 کا میز بان بھارت ہے ۔ میز بان ٹیم نے اپنا گروپ بھی سوچ کر بنایا تھا ۔ اس کو توقع تھی کہ پاکستان کو پہلے ہی میچ میں ہرا کر ادھ موا کر دیں گے اور وہ باقی میچ بھی ہارتاجائے گا پھر کسی ہلکی ٹیم کو سیمی فائنل میں پہنچا کر دوسرے گروپ کی ٹیم سے فائنل میں مقابلہ کیا جائے گا لیکن اس وقت بھارت اسی کیفیت میںمبتلا ہے کہ اگر فلاں ٹیم ہار جائے اور اتنے مارجن سے ہار جائے تو دوسری ٹیم کا امکان بڑھ جاتا ہے لیکن اگر وہ ٹیم بڑے مارجن سے نہ جیتے تو بھارت کا سیمی فائنل میں آنے کا امکان ہے ۔ لیکن کرکٹ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔ اس لیے اس مرتبہ بھارت کو اس پر گزارہ کرنا پڑے گا کہ ایسا ہو جائے تو ویسا ہو جائے گا ۔کبھی پاکستانی بھی اسی طرح سوچا کرتے تھے لیکن اب بھارتی یہی سوچ رہے ہیں کہ وہ اس کو اور وہ اس کو ہرا دے تو اپنا چانس نکلے گا ۔