امریکا بیت المقدس میں قونصل خانہ کھولے ، محمود عباس

248

 

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکی انتظامیہ سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اپنے قونصل خانوں کو دوبارہ کھولنے کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں فلسطینی حکام کے ساتھ اجلاس میں صدر عباس نے امریکاسے فلسطین پر عائد کردہ مالیاتی پابندیوں کو ختم کرنے اور واشنگٹن میں فلسطین تحریک نجات کے نمایندہ دفتر کو دوبارہ کھولنے کا، مطالبہ کیا ۔ عباس نے بائیڈن انتظامیہ سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اپنے قونصل خانے دوبارہ کھولنے کی بھی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ اجلاس غزہ کی تعمیر نو، 2006 ء سے لے کر اب تک جاری محاصرے کے خاتمے اور بین الاقوامی قوانین سے ہم آہنگ ایک قومی اتحاد حکومت کے قیام کے لیے منعقد کیا گیا ہے۔ عباس نے کہا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد حماس اوراسلامی جہاد تحریکوں سمیت تمام گروپوں کے درمیان جامع قومی ڈائیلاگ کی تیاری کرنا ہے۔ اجلاس میں فلسطین تحریک نجات کی انتظامی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جنوری تک تحریک کی مرکزی انتظامی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں عالمی برادری کو اسرائیل کے فلسطینیوں پر حملوں اور غیر قانونی رہایشی بستیوں کی تعمیر کو روکنے کے لیے عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کو مراسلے روانہ کیے جائیں گے۔ اجلاس میں پر امن عوامی مزاحمت کے فروغ پر اور قبضے کے خلاف جامع قومی مزاحمت تشکیل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ فلسطینی انتظامیہ نے 6 فلسطینی اداروں کو اسرائیل کی طرف سے دہشت گرد قرار دیے جانے کی مذمت کی اور ان اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔