کوٹری، چوری کے موبائل پرتنازع ،22 سالہ نوجوان قتل

225

کوٹری(پ ر) 22 سالہ نوجوان کو اس کے دوستوں نے موبائل کے معاملے پر تشدد کرکے قتل کردیا۔ ورثا کا نعش کا پوسٹ مارٹم بروقت نہ کرنے اور ملزمان کی عدم گرفتاری پر اسپتال کے سامنے اور ریلوے پل پر دھرنا۔دوگھنٹے بعد نعش کا پوسٹ مارٹم کیلیے ورثا راضی۔مقتول کے والد نے پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔تفصیلات کے مطابق کوٹری شاہ لطیف چوک کا رہائشی 22 سالہ نوجوان حاجی علی رند ولد سائی داد رند کو میڈیکل اسٹور مالک جاوید قریشی اس کے بیٹے اور اس کے دوستوں نے مبینہ طور پر موبائل چوری معاملہ پر نوجوان کو گھر بلا کر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے چھریوں کے وار کر کے نوجوان کو شدید زخمی کر دیا جس پر زخمی نوجوان سول اسپتال حیدرآباد میں زیر علاج تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہوگیا۔جس پر ورثا کی جانب سے سول اسپتال کوٹری نعش پوسٹ مارٹم کیلیے پہنچے تو ڈاکٹر اور عملہ کی عدم موجودگی نے لواحقین کو مشتعل کردیا اور وہ نعش کے ہمراہ اسپتال کے باہر دھرنا دیکر بیٹھ گئے جس کے سبب ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی۔نو تعینات ایس ایچ او کوٹری منظور جمالی اور رینجرز اہلکاروں نے مظاہرین کو احتجاج ختم کرنے کے لیے کوشش کی مگر مظاہرین نے احتجاج ختم نہیں کیا اور دو گھنٹے بعد کوٹری حیدرآباد ریلوے پل پر دھرنا دیکر کوٹری حیدرآباد آمدورفت کو بند کردیا اور ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے سخت نعرے بازی کی ۔اس موقع پر ڈی ایس پی کوٹری غلام شبیر سرکی نے پہنچ کر مظاہرین سے بات چیت کے بعد انہیں دو گھنٹوں کی مہلت لیتے ہوئے معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے احتجاج ختم کر دیا جس پر ورثا نے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دی ہے۔