حماس نے اتحادی حکومت قائم کرنے کی تجویز مسترد کردی

356

حماس نے سیکولر فلسطینی تحریک کے ناکام اتحاد کے سابق معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے فلسطینی سیاسی پارٹی ‘فتح’ کے ساتھ اتحادی حکومت بنانے کی مصری تجویز مسترد کر دی ہے۔

عربی پوسٹ کو دیئے گئے ریمارکس میں حماس کے ترجمان عبداللطیف القانو نے کہا: “حماس کا ویژن قومی عارضی میکانزم کا از سر نو جائزہ لینا ہے۔ اسے اندرونی تقسیم کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔”

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کا وژن حماس ، فتح اور دیگر فلسطینی دھڑوں کے درمیان طے شدہ معاہدوں کو جاری و ساری رکھنا ہے کہ فلسطینی عوام انتخابات کے ذریعے اپنی قیادت کا انتخاب خود کریں۔

یہ ریمارکس اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی شائع کردہ رپورٹ کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کے صدر محمود عباس کے لیے ایک امریکی تجویز سامنے آئی ہے جس میں حماس کی شراکت سے حکومت بنانے کا کہا گیا ہے جو اسرائیل کے ساتھ تمام پی ایل او معاہدوں کو تسلیم کرے گی اور مزاحمت ترک کرے گی۔

مصر نے حماس کو فتح پارٹی کے ساتھ شراکت داری میں حصہ لینے کی تجویز دی ہے تاکہ وہ مل کر حکومت بنائے جو غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کرے گی کیونکہ امریکہ اور اسرائیل نے غزہ کو عطیات دینے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ غزہ حماس کے زیرِ انتظام ہے۔