شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کی تقریبات کا اختتام ،وزیرتعلیم کی حاضری

280
حیدرآباد:حیسکو چیف ریحان حمید ٹرانسفارمر دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین میں چیک تقسیم کررہے ہیں

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے 278 ویں عرس مبارک کی اختتامی تقریب میں وزیر ثقافت و تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی ، سیکرٹری ثقافت غلام اکبر لغاری ، ڈی جی کلچرعبدالعلیم لاشاری ، ڈپٹی کمشنر مٹیاری سید مرتضیٰ علی شاہ ، ایس ایس پی آصف احمد بگھیو،ڈائریکٹر کلچر شیر محمد مہر اور دیگر افسران بھی تقریب میں موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ شاہ لطیفؒ نے اپنے کلام میں عالم انسانیت کے لیے دعا کی ہے،شاہ بھٹائیؒامن و محبت کے سفیر تھے۔ کوونا وبا کی وجہ سے عرس کی سرکاری تقریبات کاانعقاد نہیں ہو سکا ،ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا حکومت کی ذمے داری ہے ، لاکھوں زائرین آمد کی وجہ سے وباکے پھیلنے کا خدشہ تھا ۔ محکمہ ثقافت کی جانب سے کیفے کلچرکے ذریعے سہ روزہ آن لائن تقریبات کا انعقاد کیا ، مختصرتقریب تقسیم لطیف ایوارڈ ایچ ٹی سورلی ہال میں منعقد کی گئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پی ٹی آئی تحریک انصاف نہیں بلکہ تحریک انتشار بن چکی ہے۔ انہوں نے ملک کو جہالت کے اندھیرے میں دھکیل دیا ہے انہیں عوام کی ضروریات اور خدمات کا پتا ہی نہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک بھی ایسے امیدوار کی نشاندہی کریں جو کہ پیسے دے کر پاس ہوا ہے تو میں اپنی وزارت سے استعفا دے دو ں گا۔ 46 ہزار 649 اساتذہ کی خالی اسامیوں پر بھرتی کی جارہی ہے ۔جے ایس ٹی میں کے امتحان میں 14 ہزار امیدواروں میں سے صرف 1200 امیدوار پاس ہوئے اگر مافیا ایجنٹ ہوتے تو 1200امیدوار پاس نہ ہوتے ۔ سیکرٹری تعلیم کا بیٹے ، بیٹی اور پرائیویٹ سیکرٹری کا بھائی بھی فیل ہوا ہے ۔قبل ازیں شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کے عرس کے موقع پر شاہ بھٹائی کے فن و فکر پر تحقیق کرنے والے اور ان کے پیغام کو عام کرنے والی شخصیات کو لطیف ایوارڈ سے نوازا گیا ، راگ کا ایوارڈ شفقت حسین شاہ ، سگھڑ کا ایوارڈ ممتاز علی عباسی ، بہترین راگی کا ایوارڈ رجب علی اور سیف سمیجو ، موسیقار کا ایوارڈ ڈھولک نواز غلام داؤد ، سازندے کا ایوارڈستار جوگی ، شاہ صاحب پر تحقیق کرنے والے محقق کا ایوارڈ پروفیسر بشیر احمد شاد جبکہ خصوصی ایوارڈ برین بوندکو دیاگیا ۔ اس کے علاوہ ایوب گل زیشان عرش شانی شفیع فقیر ، اختر درگاہی ، روشن شیخ ، اور آئی ٹی کے ماہر مظہر علی ڈوتیوکو شیلڈز سے نوازاگیا ۔
اختتامی تقریب