اخوتوں کی کہکشاں

126

منتظم جمعیت طلبہ عربیہ آزاد کشمیر و گلگت بلتستا
محرم الحرام کا مہینہ جہاں ہمیں واقعہ کربلا کی یاد کے ساتھ ساتھ کئی دوسرے تاریخی اسباق کی تذکیر اور یاد دہانی کرواتا ہے وہاں محرم الحرام کا مہینہ ہمارے لئے اس لئے بھی زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ اسی مہینے کی 10 تاریخ کو دینی مدارس کے طلبہ کی سب سے بڑی اور منظم تنظیم”جمعیت طلبہ عربیہ” معرض وجود میں آئی۔
10 محرم الحرام 1385ھ کو 23 طلبہ سے شروع ہونے والی یہ تنظیم آج ملک پاکستان کے چپے چپے پر باطل کے نظریات کے مقابلے کے لیے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں فرزندان توحید کی فکری اور نظریاتی تربیت کر چکی ہے۔
جب بھی پاکستان کی سلامتی اور استحکام یا شعائر اسلام کے تحفظ کی بات آئی تو جمعیت طلبہ عربیہ کے کارکنان سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند میدانِ عمل میں کود پڑے۔
آج کا یہ دن ہمیں یہ دعوت فکر دیتا ہے کہ حالات جو اور جیسے بھی ہوں ہم نے دشمن کی چالوں اور حربوں کو بے نقاب کرنے کی پوری کوشش کرنی ہے اور ” انما المؤمنون اخوۃ ” کی اس خوبصورت اور پیاری دعوت کو لے کے ہم نے ہر مکتب اور مدرسے کے دروازے کو بلا تفریق کھٹکھٹانا ہیاور مدارس کے طلبہ کو حقیقی معنوں میں اس مملکت خداداد پاکستان کو اسلامی فلاحی اور خوشحال ریاست بنانے کی ہر ممکن جدوجہد اور کوشش کرنی ہے۔
آخر میں پاکستان کے گلی کوچوں میں پڑھنے والے مدارس کے طلبہ کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم ہی اس ملک کے حقیقی وارث ہیں اور ہم ہی اس دھرتی کج قسمت کو بدل سکتے ہیں لہٰذا ضرورت اس امر کی ہیکہ ہم یک جان و یک آواز ہو کر اپنا کردار ادا کریں۔
جمعیت طلبہ عربیہ صوبہ سندھ کی ٹیم کو خصوصی شکریہ ادا ہوں کہ انھوں نے اپنی دیرینہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس دن کی مناسبت سے خصوصی ایڈیشن جاری کیا۔
اللہ تعالیٰ ہم سب سے اپنی رضا والے کام لے اور کاوشوں کو شرف قبولیت عطا فرمائے آمین ثم آمین۔ والسلام