قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

279

کھاؤ اور اپنے جانوروں کو بھی چَراؤ یقینا اِس میں بہت سی نشانیاں ہیں عقل رکھنے والوں کے لیے۔ اِسی زمین سے ہم نے تم کو پیدا کیا ہے، اِسی میں ہم تمہیں واپس لے جائیں گے اور اسی سے تم کو دوبارہ نکالیں گے۔ ہم نے فرعون کو اپنی سب ہی نشانیاں دکھائیں مگر وہ جھٹلائے چلا گیا اور نہ مانا۔ کہنے لگا ’’اے موسیٰؑ، کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ اپنے جادو کے زور سے ہم کو ہمارے ملک سے نکال باہر کرے؟۔ اچھا، ہم بھی تیرے مقابلے میں ویساہی جادو لاتے ہیں طے کر لے کب اور کہاں مقابلہ کرنا ہے نہ ہم اِس قرارداد سے پھریں گے نہ تو پھریو کھْلے میدان میں سامنے آ جا‘‘۔ (سورۃ طہ:54تا58)

سیدنا ابو عطیہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے عرض کیا: ہم میں دو حضرات ہیں۔ ان میں سے ایک افطاری اول وقت اور سحری آخر وقت کرتے ہیں اور دوسرے صاحب افطاری دیر سے اور سحری جلدی کر لیتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ان میں سے افطاری اول وقت اور سحری آخر وقت میں کون کرتا ہے؟ میں نے کہا: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ۔ انہوں نے فرمایا: رسول اللہؐ اسی طرح کیا کرتے تھے۔
(سنن نسائی)