نہروں پر آباد اقلیتی متاثرین کو متبادل جگہ دی جائے، گوگل داس

142

کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) کندھکوٹ ہائی کورٹ کے حکم پر گڈو سے لیکر سکھر تک کینالوں پرآباد ہزاروں گھروں کو مسمار کرنے کیساتھ اقلیتی باگڑی برادری کے ہزاروں گھروں کو مسمار کیا گیا ہے۔ جس میں محکمہ انہار کی جانب سے مسمار کیے گئے، چار مندر، دو اسکول، ایک کمیونٹی مرکز سمیت تمام متاثرین کو نعم البدل گھر دینے کا جھانسہ دے کر خالی کرائے گئے تھے، جنہیں ابھی تک کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ پاکستان نیشنل مینارٹی الائنس کے مرکزی چیئرمین ایڈووکیٹ راجہ گوکل داس نے کندھکوٹ پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غریب مظلوم، مجبور اور پسے ہوئے طبقے کی اقلیتی برادری کو ریلیف دیا جائے جو اب تک در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، ان کا مطالبہ تھا کہ بے گھر افراد سخت دھوپ میں اذیت برداشت کررہے ہیں، جنکا کوئی بھی پرسان نہیں ہے۔ اعلیٰ حکام متبادل جگہ فراہم کرکے آباد کیا جائے۔ اس موقع پر پارٹی رہنمائوں مہراج کرم چند، دھرم داس، درشن داس، پنجو رام ودیگر بھی موجود تھے۔