داسو بس حادثہ؛ وزیر داخلہ اور چینی وزیر کے درمیان رابطہ

200

اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید اور چین کے وزیر پبلک سیکیورٹی کے درمیان داسو بس حادثے پر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں وزرا نے داسو بس حادثے میں اب تک کی تحقیقات سے متعلق پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا اور حادثے کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیر داخلہ نے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان چین آزمودہ دوست اور آہنی بھائی ہیں، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔

دونوں وزرا نے عزم کیا کہ کوئی بھی شرپسند طاقت پاک چین تعلقات کو خراب نہیں کرسکتی۔ چینی وزیر نے کہا کہ داسو بس حادثے میں دونوں ممالک کے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر  افسوس ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز چین کی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی ٹیم داسو بس حادثے کے حقائق جاننے کے لیے دارالحکومت اسلام آباد پہنچ چکی ہے۔ اعلیٰ تحقیقاتی ٹیم نے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کیں ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کے روز اپر کوہستان میں داسو ڈیم کے عملے کی بس کھائی میں جا گری تھی، حادثے میں 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد ہلاک جب کہ 39 زخمی ہوگئے تھے۔ مرنے والوں میں 2 ایف سی اہلکار اور 2 مزدور بھی شامل ہیں۔

حادثے کے بعد ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا کہ بس فنی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوگئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب سے اظہار تعزیت کیا تھا۔ تاہم چین نے بس پر مبینہ حملہ کرنے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔