حیدرآباد، بلدیاتی عملے کی ملی بھگت ، تجاوزات دوبارہ بحال

295

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے غیرقانونی تجاوزات ختم کرنے کی ممکنہ کارروائی کے پیش نظر رضا کارانہ طور پر نالے پر ختم کی گئی تجاوزات دوبارہ بحال کرنے کا سلسلہ جاری، بااثرشخص نے بلدیہ عملے کی ملی بھگت سے کالی موری چوک پر نالے پر ایک بار پھر پختہ تعمیرات شروع کردیں۔ گورنمنٹ کالج کے اطراف بھی غیرقانونی تجاوزات کی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے غیرقانونی تجاوزات ختم کرنے اور تمام سرکاری املاک سے قبضے واگزار کرنے کے احکامات پر دوماہ قبل ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی مطاہر امین وٹو کی جانب سے کالی موری چوک، گورنمنٹ کالج کے اطراف سمیت مختلف علاقوں میں انسداد تجاوزات آپریشن کے لیے شیڈول کیا گیا تھا جس کے بعد کئی علاقوں میں تجاوزات میں ملوث افراد نے رضا کارانہ طور پر تجاوزات ختم کردی تھیں۔ جو اب دوبارہ بحال کرنے کا سلسلہ جاری ہیا کالی موری چوک پر نالے پر سرکاری ملازم کی جانب سے غیرقانونی پختہ تعمیرات کرکے دکان کی تعمیر کی جارہی ہے، دن رات کام کرکے جلد از جلد کام کو مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 2018ء میں بھی عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں مذکورہ غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کرکے نالے کی سرکاری اراضی کو واگزار کرایا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق بلدیہ شعبہ لینڈ کی جانب سے نالے کی سرکاری اراضی کو غیرقانونی طور پر لیز کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جس پر سابق ڈپٹی کمشنر معتصم عباسی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے بلدیہ حکام کو فوری لیز دستاویزات منسوخ کرنے کے احکامات دیے تھے مگر بلدیہ عملے کی ملی بھگت سے تاحال کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، جبکہ اسی طرح گورنمنٹ کالج کے اطراف اور نہر کے ساتھ غیرقانونی تجاوزات قائم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔