ٹنڈوالٰہیار،منشیات فروشوں کیخلاف کارروائی،11 گرفتار

160

ٹنڈ والٰہیار(نمائندہ جسارت)ایس ایس پی ٹنڈ والٰہیار رخسار احمد کھاوڑ کی ہدایت پر ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹراکبر سموں کی سربراہی میں ٹنڈ والٰہیار پولیس کا اچانک منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈائون اور کارروائیوں کاآغاز ، 11 منشیات فروش گرفتار کرکے بڑی مقدار میں مین پوری، گٹگا اور انڈین سفینہ برآمد، مقدمات درج ،مین پوری کے کارخانے بند۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں سماجی برائیوں کے خلاف ہونے والے احتجاج اور خبروں کا ایس ایس پی رخسار کھاوڑ نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس افسران سے اہم اجلاس کیا اور فوری طور پر سماجی برائی کرنے والوں کے خلاف آپریشن کرنے کا حکم دیا اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر اکبر سموں کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی اوربلاتفریق کریک ڈائون کرنے کا حکم دیا جس پر ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر اکبر سموں نے اپنی خصوصی ٹیم کے ہمراہ ٹنڈ والٰہیار کے مختلف علاقوں چمبڑ ناکہ ٹنڈوآدم ناکہ نصرپور روڈ اسٹیشن چوک بکیرا روڈ سمیت دیگر علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 11 افرا دجن میں محمد الدین مغل ،عبد الغفار بھٹی ،اعجاز سیال ،حسین آرائیں،دیدارکالرو،زبیرشاہ محمد حفیظ کنبھر،مہران علی خواجہ مستقیم کالرو،پنھل زرداری اور چیتن بھیل کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 600 مین پوریاں ، 5 بیگ مین پوری خام مال، 1200 ماوا گٹگا ،درجنوں انڈین سفینہ ریپرز ربڑ برآمد کرکے ان کے خلاف اے سیکشن اور عمرساند تھانے پر الگ الگ مقدمات درج کرلیے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایس ایس پی رخسار کھاوڑ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف ضلع کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں بڑی مقدار میں مین پووی،انڈین سفینہ سمیت گٹکابرآمد کرکے حراست میں لے لیا۔ منشیات فروشوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں جس میں تھانہ اے سیکشن کی حدود میں دس منشیات فروش،جبکہ تھانہ عمرساند میں ایک منشیات فروش کو حراست میں لے لیا گیا۔ ایس ایس پی ٹنڈ والٰہیار نے کہا کہ پولیس کی کارروائیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گی منشیات فروش کتنے ہی بااثر کیوں نا ہوں ان کا مستقبل جیل کی سلاخیں ہیں کسی بھی منشیات فروش کے ساتھ رعایت نہیں کی جائے گی تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ہدایت دی ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر مین پوری ،گٹکا سفینہ کے ساتھ ساتھ چرس کچی شراب ہیروئن کرسٹل و دیگر نشہ آور اشیا کے خلاف کارروائیاں تیز کریں تاکہ معاشرے کو نشے جیسی لعنت سے بچایا جاسکے اور اگر کسی کی حد میں سماجی برائی کی شکایت ملی تو اس حد کے ایس ایچ او کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔