دیگراں را نصیحت…

263

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے اپنی طویل تقریر میں دیگر بہت سی باتوں کے علاوہ ایک اہم بات یہ بھی کہی ہے کہ ایک ہاتھ میں ایٹم بم ہو، دوسرے میں کشکول، ایسے نہیں چل سکتا۔ ہاتھ پھیلانے والا کبھی اپنا فیصلہ نہیں کر سکتا۔ قائد حزب اختلاف نے کس قدر حقیقت پسندی سے کام لیا ہے، کیا خوبصورت ارشاد فرمایا ہے، کتنی سچی بات کہی ہے، کس کی مجال ہے جو اس سے اختلاف کر سکے…مگر کیا یہ بھی سچ نہیں کہ گزشتہ ایک طویل عرصے کے دوران، ان ہی کی جماعت ملک کے اقتدار پر موجود رہی ہے، ان کے برادر محترم یہاں سیاہ و سفید کے مالک رہے ہیں، قائد حزب اختلاف نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے ایسے ہی جذبات کو بنیاد بنا کر ان کے بھائی اس وقت کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ’’قرض اتارو… ملک سنوارو‘‘ کا نعرہ دے کر قوم سے ایثار کی اپیل کی جس کا عوام نے جذبۂ حب الوطنی کے تحت بھر پور جواب بھی دیا اور عطیات کے ڈھیر لگا دیئے۔ مگر کشکول پھر بھی ٹوٹ سکا اور نہ ہمارے حکمرانوں کے ہاتھوں سے چھوٹ سکا۔ قوم آج بھی ’’قرض اتارو… ملک سنوارو‘‘ کے تحت جمع ہونے والے عطیات کے حسابات کی منتظر ہے…!!!