میرپورخاص ،پابندی کے باوجود چاول کی غیرقانونی کاشت جاری

206

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) سندھ حکومت کی جانب سے چاول کی کاشت پر پابندی اور کمشنر کی دفعہ 144لگانے کے باوجود میرپورخاص ضلع کے مختلف تعلقوں میں ہزاروں ایکڑ اراضی پر غیر قانونی طور پر چاول کی کاشت کا سلسلہ جاری ہے ممنوعہ علاقوں میں چاول کی کاشت کرنے والے آباد گاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات پر بھی عمل در آمد نہیں ہو سکا ، جبکہ ضلع میں غیر قانونی طور پر چول کی کاشت کا چیئرمین سیڈا نے بھی اعتراف کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص ڈویژن میں خاص طور پر میرپورخاص ضلع میں پانی کی قلت کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں چاول کی کاشت پر پابندی لگانے کے اعلان کے بعد کمشنر میرپورخاص سید اعجاز شاہ نے ڈویژن کے مختلف اضلاع میں چاول کی کاشت کرنے کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈویژن کے میرپورخاص ، عمر کوٹ ، تھرپارکر اضلاع میں چاول کی کاشت پر پابندی لگائی تھی اور چاول کی کاشت کرنے والے آباد گاروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے آبپاشی ، زراعت ، ریونیو اور پولیس افسران پر مشتمل ایک کمیٹی بھی قائم کی تھی جبکہ چاول کی کاشت پر دفعہ 144بھی نافذ کی گئی اس کے باوجود سندھ حکومت اور کمشنر میرپورخاص کی ہدایات پر عمل در آمد نہیں ہو سکا ہے چاول کی کاشت سے متعلق حاصل کر دہ معلومات کے مطابق میرپورخاص ضلع کے تعلقہ سندھڑی ، تعلقہ حسین بخش مری ، تعلقہ کوٹ غلام محمد سمیت دیگر تعلقوں میں ہزاروں ایکڑ ارضی پر محکمہ آبپاشی کے افسران سے ملی بھگت کرکے غیر قانونی طور پر چاول کی کاشت جا ری ہے جس کی وجہ سے شاخوں اور کینالوں کے ٹیل کے آباد گاروں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے اور ٹیل کے علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں پانی نہ ہونے کی وجہ سے سوکھ رہی ہیں اور مال مویشیوں اور انسانوں کے پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں جبکہ آبادگاروں کی جانب سے چاول کی فصل شاخوں اور کینالوں کے مڈ یعنی ابتدا میں لگائی جا تی ہے اور چاول کی فصل کو پانی زیادہ مقدار میں اور ہر وقت ضرورت ہو تی ہے زرعی پانی کی چوری اور قلت کی شکایت پر چیئرمین سیڈا عبدالباسط سومرو نے اعتراف کیا کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی طور پر بڑی اراضی پر چاول کی کاشت کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ٹیل کے علاقوں میں پانی کی قلت ہے چاول کی کاشت کرنے والے آباد گاروں کے خلاف مقامی انتظامیہ کی تعاون سے کارروائی کی جائے گی ۔ٹیل کے آباد گاروں نے مطالبہ کیا کہ ضلع بھر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی طور پر کاشت کی جانے والی چاول کی فصلوں کو تلف کر کے آبادگاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا ئے اور شاخوں اور کینالوں کے ٹیل تک پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔