قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

349

 

اور جو اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ لوگ عزت کے ساتھ جنت کے باغوں میں رہیں گے۔ پس اے نبیؐ، کیا بات ہے کہ یہ منکرین دائیں اور بائیں سے، گروہ در گروہ تمہاری طرف دوڑے چلے آ رہے ہیں؟۔ کیا اِن میں سے ہر ایک یہ لالچ رکھتا ہے کہ وہ نعمت بھری جنت میں داخل کر دیا جائے گا؟۔ ہرگز نہیں ہم نے جس چیز سے اِن کو پیدا کیا ہے اْسے یہ خود جانتے ہیں۔پس نہیں، میں قسم کھاتا ہوں مشرقوں اور مغربوں کے مالک کی، ہم اِس پر قادر ہیں۔ (سورۃ المعارج:34تا40)

سیدنا معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے جب رسول اللہؐ سے افضل ایمان کے بارے میں سوال کیا تو آپؐ نے فرمایا: وہ یہ ہے کہ تو اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرے، اللہ تعالیٰ کے بغض رکھے اور اپنی زبان کو اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مصروف رکھے۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مزید کچھ فرما دیں۔ آپؐ نے فرمایا: اور تو لوگوں کے لیے وہی چیز پسند کرے، جو اپنے لیے پسند کرے اور ان کے لیے اس چیز کو ناپسند کرے، جس کو اپنے لیے ناپسند کرے۔ ایک روایت میں ہے: اور بھلائی والی بات کہے یا پھر خاموش رہے۔ (مسند احمد)