حیدرآباد ، بجلی کے سیکڑوں ٹرانسفارمر کنڈا مافیا کو ٹھیکے پر دے دیے گئے

230

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد میں بجلی کا بحران شدید، سیکڑوں ٹرانسفارمر کنڈا مافیا کو لاکھوںروپے منتھلی کے عوض ٹھیکے پر دیے گئے ہیں، شہری غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے پریشان،حیسکو عملہ گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ فنکشنل حیدرآباد کے جنرل سیکرٹری رفیق مگسی نے حیسکو کیخلاف ایس پی چوک سے حیدرآباد پریس کلب تک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بھوک ہڑتال بھی کی گئی اوروفاقی وزیر پانی وبجلی کا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا۔ رفیق مگسی نے کہا کہ اس شدید گرمی کی لہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، 10 سے 12 گھنٹے روزانہ لوڈشیڈنگ شہری علاقوں میں اور دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے کی باقاعدگی سے کی جاتی ہے جبکہ بازار جلدی بند ہورہے ہیں اور بجلی کا استعمال بھی بہت کم ہے، اس پر ظلم یہ کہ پورے حیدرآباد میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اپنے عروج پر ہے، فالٹ کے نام پر کئی کئی گھنٹے بجلی نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے حیدرآباد کے عوام، بچے، خواتین اور بزرگ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ کاروبار تباہ حالی کا شکار ہے۔ حیسکو انتظامیہ بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ساتھ ساتھ اضافی رقوم پر مشتمل بجلی کے بلوں کا سلسلہ اپنے عروج پر ہے، فالٹ کے نام پر رشوت وصول کررہے ہیں، ٹرانسفارمر خراب ہونے پر حیسکو کے ایس ڈی او عوام سے بھاری رشوت طلب کرتے ہیں، رشوت نہ دینے پر عوام بجلی سے محروم ہوتے ہیں اور کسی بھی قسم کی شنوائی نہیں ہوتی۔ رفیق مگسی نے کہا کہ اس وقت حیسکو رشوت اور کرپشن میں نمبر ون ہے۔ ڈیمانڈ نوٹس پر رشوت، میٹر لینے پر رشوت، میٹر لگانے پر رشوت، نئے کنکشن پر رشوت، ٹرانسفارمر خراب ہونے پر رشوت، کمپلین پر رشوت، ڈیڈکشن ختم کرنے پر رشوت یہ بجلی دینے والا ادارہ ہے یا رشوت جمع کرنے والا ادارہ، عوام جائیں تو جائیں کہاں۔ انہوں نے صدر پاکستان وزیر اعظم آرمی چیف اور نو تعینات حیسکو چیف سے مطالبہ کیا کہ اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے اور حیدرآباد کے عوام پر رحم کیا جائے اور اگر وفاقی حکومت سے حیسکو کا ادارہ نہیں سنبھل رہا تو اسے پرائیویٹ کردیا جائے۔ بھوک ہڑتال میں شریک عمران راجہ قریشی، سید ماجد شاہ، ندیم آزاد، لالا معشو خان، فقیر اکبر گاہو، عبدالحلیم درس، غلام مصطفی میمن، ماجد گاہو، آفتاب لاڑک، فراز، عبدالجبار یوسفزئی، صدیق، الٰہی بخش کورائی، شہزاد، غلام رسول، راشد، سعید انصاری ودیگر بڑی تعداد میں شریک تھے۔