کینیڈا میں پاکستانی خاندان کی شہادت

621

کینیڈا میں ایک پاکستانی خاندان کو ایک کینیڈین نے ٹرک تلے کچل دیا۔ یہ خاندان چہل قدمی کررہا تھا۔ حملہ آور قاتل گرفتار ہوگیا ہے اور پولیس نے اعتراف کیا ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے۔ اونٹاریو کے میئر نے شہر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور پرچم سرنگوں رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ کینیڈا ان ممالک میں سے ہے جہاں مسلمان آزادی کے ساتھ رہتے ہیں تاہم امریکی اور مغربی پروپیگنڈے کے اثرات ہر جگہ پہنچتے ہیں۔ کینیڈا کے وزیراعظم ٹروڈو نے بھی اس واقعے کی ان الفاظ میں مذمت کی ہے کہ مجھے واقعے پر شدید صدمہ پہنچا ہے۔ اسلامو فوبیا کی یہاں کوئی جگہ نہیں، نفرت کو ختم کرنا ہی ہوگا۔ کینیڈا میں اس واقعے کے اسباب کی تحقیقات ہونی چاہیے کیوں کہ کینیڈا میں حکومت کی جانب سے ایسی کسی کوشش کی ہمت افزائی نہیں کی جاتی بلکہ ایسے عزائم کے اظہار پر بھی کارروائی کی جاتی ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ مسلم کمیونٹی پر حملے پر پوری قوم افسردہ ہے، پوری قوم حملے میں زندہ بچ جانے والے بچے کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا۔پاکستان نے ایسے واقعات کی روک تھام اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے لیکن وزیراعظم عمران خان اور ترکی کا مطالبہ بھی قابل غور ہے کہ اسلامو فوبیا کے بارے میں عالمی برادری مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرکے اس کا مقابلہ کرے۔ امریکا تو اس حوالے سے پروپیگنڈے کے نتائج بھگت رہا ہے۔ نیوزی لینڈ میں بڑا سانحہ ہوچکا ہے۔ برطانیہ میں بھی واقعات سامنے آرہے ہیں۔ ان ممالک کو یہ بھی معلوم ہے کہ اسلامو فوبیا کے نتیجے میں جو بھی واقعہ ہوگا وہ ان کے ملک کے امن وامان کو تباہ کرنے کے مترادف ہوگا۔ وہ اسلام یا مسلمانوں کی محبت میں نہیں اپنے ملک میں امن کی خاطر ہی ایسی کارروائیوں کو روکنیکی کوشش کریں۔یہ حقیقت راز نہیں کہ اسلام اورمسلمانوں سے نفرت کے تمام محرکات خود ساختہ ہیں۔اسلام اور مسلمانوں نے اہل مغرب کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا چنانچہ جب تک اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کے محرکات ختم نہیں ہوتے پر تشدد واقعات ہوتے رہیں گے۔