چینی ویکسین کے معمالے پر سعودی حکومت سے رابطے میں ہیں،بلال اکبر

310

سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر لییفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر کا کہنا ہے چینی ویکسین کے معاملے پر سعودی حکومت کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے-سعودی حکومت کو علم کے چینی ویکسین پاکستان کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں بھی لگائی گئی ہے-

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں  اس وقت سب سے زیاد کورونا کی چینی ویکسین لگائی جارہی ہیں۔جبکہ سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں چینی ویکسین لگانے والوں کا حج کے لیے اجازت نہیں دی گئی-پاکستانی دفتر خارجہ نے سعودی عرب  میں مقیم سفیر کو اس معاملے کو سنبھالنے کے لیے احکامات جاری کیے تھے-

اس ضمن میں پاکستانی سفیر بلال اکبر کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کا ایک طریقہ کار ہے۔ وزارت صحت تمام ضوابط پر عمل کرکے کوئی فیصلہ کرے گی‘۔
’سعودی عرب کے متعلقہ حکام چینی ویکسین کے پروسیجر کے بارے میں ڈیٹا اکھٹا کر رہے ہیں۔ سعودی حکام اس کے لیے چین بھی گئے ہیں۔ ویکسین کے اثرات کے حوالے سے اطمینان کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا‘’سعودی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’یورپ میں ویکسین بنانے والی کمپنیوں نے پہلے ویکسین کے پروسیجر تک رسائی دی تھی اور ہم نے اطمینان حاصل کا تھا۔ چین نےاب یہ سہولت دی ہے اور اس پر کام ہو رہا ہے اگلے جند ہفتوں میں اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے آسکے گی-
بلال اکبر  نے کہا کہ پاکستان میں تیزی سے حالات معمول کی طرف آرہے ہیں جبکہ دیگر ممالک کی صورتحال خراب ہے- یہ کہنا غلط ہے کہ ملک میں ٹیسٹنگ کا عمل کمزور ہے جبھی کورونا کے مریضوں کی تعاد کم ہے-سنگین کیسز اور اموات چھپ نہیں سکتیں۔ کورونا کے مریض اگر بڑی تعداد میں نازک حالت میں ہوں تو انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا جاتا ہے۔ ہمارے ہسپتالوں میں وہ صورتحال نہیں جو دیگرممالک میں ہے-‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ س وقت ڈھائی لاکھ سے زیادہ پاکستانی ورکرز اور ان کی فیملیز مملکت سے باہر ہیں اور وہ پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں اسی ہزار ایسے ہیں جن کے اقامے اور ویزے کے مسائل ہیں
حج کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جون کے دوسرے ہفتے تک صورتحال واضح ہوگی۔ دیکھتے ہیں پاکستان کو کتنا کوٹہ دیا جاتا ہے ۔اگر پاکستان نے دیے گئے کوٹے کے مطابق عازمین حج کی ویکسینشن کی اور سفر حج کامیابی سے مکمل ہو گیا تو آگے کے لیے بھی راستے کھلیں گے-