پولیس کان لیگ کے رہنما پر تشدد قابل مذمت ہے،انورعلی مری

159

سانگھڑ(نمائندہ جسارت)مسلم لیگ نواز کے ضلعی جنرل سیکرٹری کے ساتھ پولیس کا ناروا سلوک انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں ۔مسلم لیگ ن عہدیداران عوام کے حق کے لیے ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ سانگھڑ پولیس گردی کے ذریعے انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ ایڈووکیٹ عبدالحفیظ کھوسو ، مسلم لیگ نواز کے ایم این اے کے ٹکٹ ہولڈر اور ضلعی جنرل سیکرٹری اسحاق قریشی کو ایس ایچ او مقصود رضا مگھنہاڑ نے بلاجواز تشدد کا نشانہ بنا کرآٹھ گھنٹے تھانے پر حبس بے جا میں رکھ کر قانون کی دھجیاں بکھیریں جو قابل مذمت عمل ہے۔ صوبائی صدر انور علی مری۔ تفصیلات کے مطابق سانگھڑ مسلم لیگ نواز کے ایم این اے کے ٹکٹ ہولڈر اور ضلعی جنرل سیکرٹری اسحاق قریشی کو ایس ایچ او مقصود رضا مگھنہاڑ نے بلاجواز تشدد کا نشانہ بنا کرآٹھ گھنٹے تھانے پر حبس بے جا میں رکھ کر قانون کی دھجیاں بکھیریں جو قابل مذمت عمل ہے مسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدر ایڈووکیٹ عبدالحفیظ کھوسو ،صوبائی رہنما انور علی مری ،جنرل سیکرٹری اسحاق قریشی نے دیگر کارکنوں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ پولیس گردی کے ذریعے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ثبوت یہ ہے کہ گزشتہ روز ہمارے سابق ایم این اے ٹکٹ ہولڈر اور جنرل سیکرٹری اسحاق قریشی کو بد مست نشے میں دھت ایس ایچ او مقصود رضا مگھنہاڑ نے مارکیٹ سے بلاجواز گرفتار کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا اور آٹھ گھنٹے تک تھانے میں پابند سلاسل رکھا گیا موبائل فون چھین لیا گیا گالی گلوچ اور سنگین مقدمات میں ملوث کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔اس سلسلے میں اندھیر نگری چوپٹ راج کا قانون اپنایا ہوا ہے ایس ایس پی نے فون تک اٹینڈ نہیں کیا اسحاق قریشی کا قصور یہ تھا کہ پولیس شہریوں پر لاٹھی چارج کر رہی تھی اور خواتین اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کررہی تھی اس عمل کو اسحاق قریشی نے موقع پر غلط کہا اور اور پولیس کو تشدد کرنے کے بجائے معاملے کو افہام وتفہیم سے سلجھانے کی درخواست کی تھی۔انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او نشے میں دھت تھا انہوں نے کہا صوبائی اور مرکزی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے۔مسلم لیگ ن کی قیادت نے آئی جی سندھ ڈی آئی جی ایس ایس پی سے معاملے کی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایچ او مقصود رضا کو فل فور معطل کیا جائے دیگر صورت میں سندھ بھر میں احتجاج کے ساتھ ساتھ عدالت کا دروازہ کھٹکایا جائے گا۔