جسم پر کالے دھبے سنگین عارضے کی علامت بھی ہوسکتے ہیں

1713

قدرتی طور پر تو آپ کے سارے جسم کا رنگ تو ایک جیسا ہی ہونا چاہیے تاہم کچھ طبی معاملات میں ایسا نہیں ہوپاتا اور بغلوں اور دیگر مخصوص جگہوں پر کالے دھبے رونما ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔

یہ دھبے سنگین کسی سنگین مرض کی علامت تو نہیں ہوتے تاہم شرمنگی کا باعث بن سکتے ہیںجب کسی کی نظر ان دھبوں پر پڑجائے۔

اس طبی مسئلے کو Acanthosis nigricans کہتے ہیں۔ جسم کے جن عمومی مقامات پر یہ کالے دھبے رونما ہوتے ہیں اُن میں درجہ ذیل شامل ہیں:

  • بغلیں
  • گردن کے پیچھے
  • ٹانگوں کے بیچ
  • ناف سے نیچے
  • کہنی
  • گھٹنوں

یہ کیوں ہوتا ہے؟ اس کا تعلق آپ کی نسل، صحت اور جینیاتی تاریخ جیسے عوامل پر منحصر ہوتا ہے۔

آپ کی جلد کا رنگ میلانائٹس خلیے طے کرتے ہیں۔ جب یہ خلیے زیادہ بڑھ جاتے ہیں تو وہ جلد کے رنگ کو گہرا کردیتے ہیں۔

یہ طبی مسئلہ کسی کو بھی درپیش آسکتا ہے لیکن کچھ لوگوں کو اس کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر تو کاندانی ہوتا ہے۔ اگر آپ کے والدین ، ​​بہن بھائی ، یا کوئی دوسرا قریبی رشتہ دار میں سے یہ کسی کو لاحق ہے تو بہت ممکن ہے آپ کا یہ عارضہ موروثی ہو۔

خاندانی تاریخ کے علاوہ دوسری وجوہات میں غیر ضروری بالوں کو صاف کرنا بھی ہے۔ مطالعے سے پتی چلتا ہے بار بار غیر ضروری بالوں کو کاٹنے سے میلانوسائٹس خلیوں کی پیداوار تیز ہوسکتی ہے۔

اس کے علاوہ موٹاپا، ٹائم ٹو ذیابیطس، مخصوص ادویات اور کینسر بھی جسم پر کالے دھبوں کے اسباب میں شامل ہے۔