جدّت کے دَر انجینئرز پر کھلیں گے، قونصل جزل رشین فیڈریشن

298
open to engineers

کراچی: روس کے قونصل جنرل نے کہا ہے کہ جدّت کے دروازے انجینئرز پر کھلیں گے، روسی زبان شناسی، طالب علموں کے وسیع تر مفاد میں ہے۔

روسی قونصل جنرل andrey viktorovich fedorov کا کہنا تھا کہ پاکستان اور این ای ڈی کا شکریہ جنہوں نے روسی وفد کو مدعو کیا،  ان خیالات کا اظہارانہوں نے اور نمائندہ ریشین فیڈریشن وفد ڈاکٹر الیگزینڈر بابیز نے این ای ڈی میں منعقدہ تقریب میں کیا۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ این ای ڈی کے شعبہ ارتھ کوئیک انجینئرنگ کے تحت دو ہفتوں پر مشتمل ٹریننگ کورس بعنوان “Disaster Resilient Structures” کا آغاز کیا گیا۔ جس کی افتتاحی تقریب سے قونصل جزل رشیا Andrey Viktorovich Fedorov اور نمائندہ ریشین فیڈریشن وفد ڈاکٹر الیگزینڈر بابیز، شیخ الجامعہ ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، کوآرڈینٹر جزل کامسٹیک ڈاکٹر اقبال چوہدری اور او آئی سی اسٹینڈنگ کمیٹی آن سائینٹفک اینڈ ٹیکنالجی کارپوریشن (COMSTECH) کے سینئر ایگزیکٹو سیکریٹری محمد امین کرلو نے خطاب کیا۔

قونصل جزل ریشین فیڈریشن کا کہنا تھا کہ ٹریننگ کے ذریعے جدّت کے دروازے انجینئرز پر کھلیں گے۔ انہوں نے روسی زبان شناسی پر بھی توجہ دینے پر زور دیا،

ان کا کہنا تھا کہ روسی زبان سیکھنا طالب علموں کے وسیع تر مفاد میں ہے۔  پاکستان اور این ای ڈی کا شکریہ جنہوں نے مدعو کیا۔وی سی سیکریٹریٹ میں منعقدہ اس تقریب میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ اس جدید ٹریننگ کے ذریعے آفات سے بچاؤ اور نمٹنے سے متعلق آگہی سے قیمتی جانیں بچ سکتی ہیں۔

اس موقعے پر انہوں نے روس کی حکومت اور وہاں سے آئے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ کوآڈینیٹر جزل کامسٹیک ڈاکٹر اقبال چوہدری اور چیئرمین ارتھ کوئیک این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر مسعود رفیع کا کہنا تھا کہ ان تربیتی نشستوں کے ذریعے زلزلے، سیلاب، آتش اور سونامی سے متعلق بین الاقوامی ماہرین سے استفادہ حاصل کرنا مقصود ہے۔

جامعہ ترجمان کے مطابق ٹریننگ کورس میں سری لنکا، بنگلہ دیش، ملائیشیا سمیت پاکستان بھر کی انجینیرنگ جامعات سے 20 پروفیسرز اور اسٹاف شریک ہورہے ہیں.