سکھر،پاکستان میں 2960 بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات ہوئے،رپورٹ

398

سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات میں گزشتہ سال کی نسبت 2020ء میں زیادہ رپورٹ ہوئے، سال 2020ء میں پاکستان میں 2960 بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات پیش ہوئے یہ وہ رپورٹیڈ کیس ہیں جو پاکستان میں 84 لوکل اور قومی روزنامہ اخباروں میں شائع ہوئے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں تقریباََ 8 بچے روزانہ جنسی تشدد کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ سال 2020ء کی نسبت 4 فیصد زیادہ ہوئے ہیں، ساحل ریجنل آفس سکھر کی طرف سے سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پراونشل کو آرڈینیٹر برکت انصاری نے بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کے اعداد و شمار پیش کیے۔ اس موقع پر لیگل ایڈ آفیسر ارشاد علی گھانگھرو بھی موجود تھے۔ برکت انصاری نے سال 2020ء میں بچوں پر ہونے والے جنسی تشدد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ کیس پنجاب اور سندھ میں رپورٹ ہوئے۔ سندھ میں سب سے زیادہ کیس خیرپور میں 117، گھوٹکی 85، سکھر 38، لاڑکانہ 45 اورکراچی میں 58 رپورٹ ہوئے۔ پنجاب 1707 جنسی زیادتی کے کیس رپورٹ ہوئے جبکہ سندھ میں 861 کیس رپورٹ ہوئے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 102 صوبہ خیبر پختونخوا میں 205، صوبہ بلوچستان میں 53، آزاد کشمیر میں 18 جنسی تشدد کا کیس رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 2960 بچے جن میں 1450 لڑکے اور 1510 لڑکیاں شامل ہیں ہوس و زیادتی کا نشانہ بنائے گئے۔ لڑکیوں کے رپورٹنگ کے کیس نسبتاً لڑکوں سے زیادہ ہیں، جنسی زیادتی کے ان کیسوں میں 673 لڑکوں اور لڑکیوں کو زبردستی اغوا کیا گیا، 459 لڑکوں، 305 لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ 189 لڑکوں اور 98 لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی جنسی تشدد کے واقعات ہوئے، 185 لڑکے اور 252 لڑکیوں کے ساتھ زبردستی جنسی تشدد کی کوشش کی گئی۔ 24 لڑکے اور 24 لڑکیوں کو جنسی زیادتی کے دوران قتل کیا گیا، 7 لڑکوں اور 3 لڑکیوں کو اجتماعی زیادتی کے دوران قتل کیا گیا۔ 13 لڑکوں، 3 لڑکیوںکو اغوا کے بعد زیادتی کرکے قتل کیا گیا، اعداد و شمار کے مطابق 2960 جنسی تشدد کرنے والے افراد کا تعلق مختلف پیشے اور شعبوں سے ہے جن میں 1579 وہ لوگ ہیں جن کو بچے پہلے سے جانتے تھے، دوسرے نمبر پر وہ لوگ تھے جن کا ذکر واضح نہیں تھا، جس کی تعداد 590 ہے جبکہ دوسروں میں پڑوسی، قریبی رشتے دار، پیشہ ور عورتیں، پولیس، استاد، مولوی، ڈاکٹر ا ور دوسرے شامل تھے۔ شہر کی نسبت گاؤں میں زیادہ کیس ہوئے، گاؤں میں 65 فیصد اور شہر میں 35 فیصد رپورٹ ہوئے ہیں۔