غیر معیاری سی این جی کٹس، موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم کا حکم

1088

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسکول وین اور دیگر گاڑیوں میں غیر معیاری سی این جی کٹس کی تنصیب کے خلاف درخواست پر ایک ماہ میں موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم کا حکم دے دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے  اوگرا اور دیگر سے مکینزم طلب کرتے ہوئے فریقین کو آئندہ سماعت پر جامع جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں اسکول وین اور دیگر گاڑیوں میں غیر معیاری سی این جی کٹس کی تنصیب کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت نئے موٹر وہیکل قوانین کی منظوری میں تاخیر پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

 محکمہ قانون کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کابینہ نے ترمیم کی منظوری دے دی ہے ، اسٹینڈنگ کمیٹی جائزہ لے کر حتمی کارروائی کرے گی۔

 عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ خواہ مخواہ وقت ضائع ہورہا ہے اس طرح مت کریں، رولز اور پروسیجر بنانے میں کئی مہینے گزار دیئے ، اسمبلی میں کب پیش ہوگا حتمی تاریخ بتائیں ، کمیٹی کب تک رکھ کر بیٹھے رہے گی ؟

 نمائندہ محکمہ قانون نے کہا کہ ایک ماہ کی مہلت دے دیں،عدالت نے ایک ماہ میں موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت سی این جی اسٹیشنز کے وکیل کا کہنا تھا کہ سرٹیفائڈ ورکشاپس کیلئے نو درخواستیں دے چکے ہیں، ایکسپلویو ڈپارٹمنٹ اور ایچ ڈی آئی پی سے منظوری کا انتظار ہے ، 21 درخواستیں ایچ ڈی آئی پی کو بھی دی گئی ہیں۔

 دوران سماعت اوگرا کے وکیل نے بتایا کہ بیشتر درخواستیں مطلوبہ شرائط پر پورا نہیں اترتی،عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ لوگوں کو مکینزم کا ہی نہیں پتا ، یہ تو پتا ہونا چاہیے کہ پہلے کہاں سے درخواست منظور ہوگی۔