میانمار میں فوجی حکمران قابو سے باہر

213

میانمار (برما) میں فوج نے سوچی کی منتخب حکومت کا خاتمہ کرکے اقتدار پر قبضہ کیا تھا لیکن اس کی توقعات کے برعکس فوجی اقتدار کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا اور فوجی جنتا کا ہر ہتھکنڈہ ناکام ہو رہا ہے۔ مظاہرے پھیلتے جا رہے ہیں اس بوکھلاہٹ میں فوجی حکمرانوں نے کئی شہروں میں عوام پر فائرنگ کروا دی جس سے 38 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی بھی ہو گئے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے روایتی مذمت اور تشویش ظاہر کرکے اپنا حق ادا کر دیا ہے لیکن انسانی حقوق کے عالمی چیمپئن امریکا کو کیا ہوا ہے جو اسلامی ممالک میں انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنانا چاہتا ہے لیکن برما و اسرائیل وغیرہ میں اس کی زبان بند ہو جاتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میانمار کے عوام اب خود کوئی فیصلہ کرنے کے موڈ میں ہیں پھر عالمی برادری بھی جاگ جائے گی۔