میرپورخاص، جمڑاؤ کینال کو دو ماہ کیلیے بند کرنے کی تیاری

391

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) سالانہ وارا بندیوں کے دوران ایک ماہ جمڑائو کینال بند رکھنے کے باوجود محکمہ آبپاشی کی جانب سے ویسٹ جمڑاؤ کینال کو دو ماہ کے لیے دوبارہ بند کرنے کی تیاریاں آبادگاروں نے آبپاشی حکام کے اس عمل کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا، کینال کو بند کرنے سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور آبادگاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔ سندھ آبادگار بورڈ ضلع میرپورخاص کے رہنماؤں محمد عمر بھگیو ،ممتازعلی مری، امین پنہور ، حاجی ملوک راجڑ اور دیگر رہنماؤں نے میرپورخاص پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نارا کی نال سے نکلنے والی ویسٹ جمڑائو کینال کومزید دو ماہ کے لیے بند کرنا محکمہ آبپاشی کی نااہلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمڑاؤ کینال کو پکا کرنے والے مسئلے پر ٹھیکیدار نے ہائی کورٹ کراچی میں ایک پٹیشن داخل کی جس پر عدالت نے کینال کو پکا کرنے والے کام کی جی پی آر ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بنا سوچے سمجھے اور محکمہ آبپاشی سے ٹیکنیکل سپورٹ لینے کے بجائے 8 مارچ 2021ء سے 30 مارچ 2021ء تک جمڑائو کینال کو بند کرنے کی اجازت دی ہے جس پر معزز عدالت نے یہ حکم جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹ برانچ کو ایک ماہ قبل ہی سالانہ وارہ بندیوں کے سلسلے میں بند کیا گیا تھا جس کی وجہ سے اب تک ٹیل کے بیشتر علاقوں میں پانی نہیں پہنچ سکا ہے اور اس پر مزید 22 دن کے لیے مکمل پانی بند کرنے کے حکم جاری کیا گیا جس سے مزید دو ماہ تک پانی نہیں مل سکے گا کیونکہ پانی پیچھے سے بند ہونے دوبارہ کھلنے اور پھر زمین پر پہنچنے میں دو مہینے لگ جاتے ہیں جس سے ایک طرف میرپورخاص شہر سمیت کتنے ہی چھوٹے بڑے شہروں اور گاؤں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوجائے گی تو دوسری جانب ڈھائی لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو جائے گی۔ آموں کے باغات کو پانی نہ ملنے کی وجہ سے اس کا بور بھی ختم ہوجائے گا اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ ایکڑ نئی فصل کاشت نہیں کی جاسکے گی جس سے آبادگاروں کو دس سے پندرہ ارب روپے نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے عدالت کو یہ مشورہ دینے کے معاملے کی تحقیقات کی جائے آبادگاروں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں محکمہ آبپاشی سمیت صوبائی وزیر آبپاشی اور دیگر اعلیٰ حکام کے سامنے بھی یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور ہم اس سلسلے میں تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عوام ، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے رہنمائو ں سے ملاقات کر کے انہیں کینال بند ہونے سے نقصانات سے آگاہ کریں گے اور معزز عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا گے تاکہ برسات کی وجہ سے پہلے ہی تباہ حال آبادگاروں کو ایک بار پھر بڑے نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔