بدین میں نہری پانی کی قلت مصنوعی ہے، ضلع بچائو تحریک

197

پنگریو (نمائندہ جسارت) ضلع بچائو تحریک بدین نے ضلع کی کینالوں پھلیلی اوراکرم واہ کے پانی پرڈاکے کیخلاف احتجاجی تحریک کے سلسلے پنگریو اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کرنے اور سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کرنے کااعلان کیا ہے اس سلسلے میں ضلع بچاوّ تحریک کااجلاس کنوینر میر نور احمد تالپور کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بدین بھر سے کاشتکار رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین میر نور احمد تالپور، عزیز اللہ ڈیرو، خدا ڈنو شاہ، نواز شیخ، عبدالستار میمن، قنبر علی شاہ اور دیگر نے امام واہ جنوبی کے توسیعی منصوبے، سلطانی کینال کے کمانڈ ایریا میں مجوزہ اضافے، پھلیلی کینال پر تیس میل ریگولیٹر کے قریب بیریئر اسٹرکچر پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ مقررین نے ضلع بدین میں نہری پانی کی قلت کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضلع بدین کے کوٹری بیراج کا پانی سکھر بیراج کے کمانڈ ایریا تک لے جاکر لاکھوں ایکڑ زرعی زمین سیراب کی جارہی ہے جبکہ ضلع بدین پانی کے بحران کے باعث بنجر اور ویران ہوتا جارہا ہے۔ پانی کے مصنوعی بحران کے باعث ضلع بدین کے ہزاروں کاشتکار معاشی بدحالی کا شکار ہوگئے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع، بچائو تحریک کی جانب سے احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، جس کے پہلے مرحلے میں ضلع بدین کے شہروں پنگریو، شادی لارج اورغلام شاہ میں احتجاجی مظاہرے کرکے دھرنے دیے جائیں گے جبکہ عدالتی سطح پر بھی قانونی جنگ لڑی جائے گی۔ اجلاس میں سیڈا کو کاشتکار اور زراعت دشمن قراردیتے ہوئے اس محکمے کوختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ سکھر بیراج سے کوٹری بیراج تک پانی چوری روکنے اور مانیٹرنگ کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں ضلع بدین کے مختلف شہروں میں بے امنی اورقتل کے واقعات میں اضافے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور ان واقعات کی روک تھام اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔