نوابشاہ، تجاوزات کے نام پر غریبوں کے سیکڑوں مکانات مسمار

221

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انکروچمنٹ کے خلاف کارروائیاں صرف غریبوں تک محدود ہو کر رہ گئی شہر بھر میں متعدد سرکاری جگہوں، رفاعی پلاٹوں، چڑیا گھر سمیت دیگر سرکاری اراضی پر کئی کئی منزلہ شاپنگ مالز اور عمارات کھڑی ہیں جبکہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ضلع شہید بے نظیر توہین عدالت کے مرتکب ہونے کے باوجود کچھ نہ کرسکے۔ عدالت نے 25 فروری کو ڈپٹی کمشنر کو عدالت میں بھی طلب کیا ہے لیکن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عدالتی حکم کے باوجود ان کچہری روڈ اور چکرہ بازار منو آباد میں تجاوزات کیخلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکی اور نہ ہی انہیں مسمار کیا جاسکا۔ دوسری جانب اسی ضلعی انتظامیہ نے عدالتی حکم کی آڑ میں گجراواہ قینچی پل سے منسلک غریب افراد کے تین سو سے زائد مکانات انکروچمنٹ کے نام پر گرا دیے جس پر شہریوں میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عدالتی حکم پر انکروچمنٹ کیخلاف کارروائی صرف غریبوں کے گھر مسمار کرنے تک محدود کیوں ہے۔ ضلعی انتظامیہ شہر میں دیگر سرکاری جگہوں پر قائم شاپنگ مالز اور عمارات کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی۔ شہریوں نے عدالت عالیہ سمیت حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انکروچمنٹ کیخلاف کارروائی میں دہرے معیار کا نوٹس لیتے ہوئے سرکاری جگہوں پر قائم شاپنگ مالز، عمارات سمیت دیگر تجاوزات کو بھی گرانے کا حکم دیدیا جائے اور انکروچمنٹ کیخلاف کارروائیوں میں غریبوں کے گھر مسمار کرنے اور سرکاری جگہوں پر قائم شاپنگ مالز،ہوٹلز،اور دیگر عمارات کیخلاف کارروائی نہ کر کے دہرا معیار رکھنے والے افسران کیخلاف کارروائی کی جائے۔